چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کی معاشی ترقی کا منصوبہ ہے، سی پیک کے توانائی منصوبوں سے 8000 میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی۔
پشاورمیں چائنا ونڈو کے زیر اہتمام اور ہائر ایجوکیشن کمیشن، کے پی سرمایہ کاری بورڈ، آئی ایم سائنسز اور چینی ثقافتی مرکز کے اشتراک سے منعقد ہونے والے سی پیک سیمیناز سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے چین میں سفیر معین الحق نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کی معاشی ترقی کا منصوبہ ہے جو چینی صدر شی جن پنگ کے تاریخی بیلٹ اینڈ روڈ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔
چینی ناظم الامور پانگ چن شو نے کہا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری نے پاکستان اور چین کو مزید قریب کر دیا ہے، سی پیک کا منصوبہ دونوں ملکوں کی معاشی واقتصادی ترقی کا منصوبہ ہے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سی پیک منصوبہ نے اقتصادی ترقی کا رخ مغرب سے مشرق کی جانب موڑ دیا ہے، بعض قوتیں صدی کے اس عظیم منصوبے کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں جو ناکام ہو ں گی۔
فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پاکستان کو چینی ترقی کے ماڈل سے مزید سیکھنے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، ملک کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے پڑوسیوں کیساتھ تعلقات بہتر کرنا ہوں گے۔
نگران وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا فیروز جمال نے کہا کہ سی پیک کی راہ میں رکاوٹوں کی نشاندہی کرنا لازمی ہے، چین نے ترقی کیسے کی ہے اس بارے میں سوچنا چاہیے، عوام اور حکمرانوں کو سوچنا ہوگا کہ وہ ملک کے لیے کیا کررہے ہیں۔
فیروز جمال نے کہا کہ ترقی کرنی ہے تو ترجیحات کو بدلنا ہوگا، پچھلے چند برسوں میں سی پیک میں روکاوٹیں سامنے آئی ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔