سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے مالک ادارے میٹا کی نئی لانچ کی گئی ایپ تھریڈز نے چند گھنٹوں میں 2 کروڑ سے زائد سبسکرائبرز حاصل کر لیے۔
ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ افراد کے مطابق میٹا کی نئی ایپ تھریڈز، ایلون مسک کے ملکیتی مائکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر کے مقابلے میں لائی گئی ہے۔
تھریڈز کے نام سے نئی ایپلی کیشن میٹا کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کے ٹیکسٹ پر مبنی ورژن کے طور پر لائی گئی ہے۔
نئی ایپ پاکستان، امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان سمیت 100 سے زائد ممالک میں ایپل اور گوگل اینڈرائیڈ ایپ اسٹورز میں لائیو کر دی گئی ہے۔
انٹرنیٹ ڈیٹا کے اداروں کے مطابق لانچنگ کے بعد پہلے 4 گھنٹوں ہی میں 50 لاکھ سے زائد صارفین نے تھریڈز پر اکاؤنٹس بنائے، جو مزید کچھ گھنٹوں میں 2 کروڑ سے زائد ہو چکے تھے۔
میٹا کے مطابق صارفین کو تھریڈز پر ٹوئٹر جیسا مائیکرو بلاگنگ کا تجربہ ملے گا۔ تھریڈ پر پسند کرنے، دوبارہ پوسٹ کرنے، جواب دینے یا اس کا حوالہ دینے کے بٹن دیے گئے ہیں جو کسی پوسٹ کو موصول ہونے والے لائکس اور جوابات کی تعداد دکھاتے ہیں۔
کمپنی میٹا کا کہنا ہے کہ ’تھریڈز ٹیکسٹ اور ڈائیلاگ پر زیادہ توجہ مرکوز کرے گی جبکہ انسٹا گرام تصاویر اور ویڈیو کے لیے ہے۔‘
تھریڈز پر پیغام شیئر کرنے کی حد 500 حروف تک محدود ہے جو ٹوئٹر کی 280 حروف کی حد سے زیادہ ہے، اور اس میں 5منٹ تک کے لنکس، تصاویر اور ویڈیوز شامل ہو سکتے ہیں۔
انسٹاگرام صارفین اپنے موجودہ صارف ناموں کے ساتھ تھریڈز پر لاگ ان کر سکیں گے اور نئی ایپ پر ان ہی اکاؤنٹس کو فالو کر سکیں گے جو انہوں نے انسٹاگرام پر فالو کیے ہیں۔ نئے صارفین کو پہلے انسٹاگرام اکاؤنٹ بنانا ہو گا۔
تھریڈز پر پاکستانی کیا کر رہے ہیں؟
نئی متعارف کردہ ایپ تھریڈز کو جہاں دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے افراد و اداروں نے استعمال کرنا شروع کیا وہیں پاکستانی صارفین بھی اس عمل کا حصہ رہے۔
دیسی میمز، ’تھریڈرز پر آگئے مگر ٹوئٹر اب بھی پہلا پیار‘ اور دلچسپ تصاویر کے ساتھ مختلف اپ ڈیٹس شیئر کرتے پاکستانیوں کے انداز سے واضح تھا کہ وہ نئے پلیٹ فارم سے محظوظ ہو رہے ہیں۔














