اسرائیل سے 20 لاکھ روپے بھیجنے والے پاکستانی قانون کے شکنجے میں کیسے آئے؟

جمعہ 7 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل جہاں پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے شہری نہیں جا سکتے لیکن حیرت تب ہوئی جب ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل میں ملازمت کرنے والے 5 پاکستانیوں کو دبئی کے راستے اردن سے کراچی ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی حراست میں لے لیا تھا۔

گرفتاری کیسے عمل میں آئی؟

ایف آئی اے نے یہ کارروائی تب عمل میں لائی جب اسٹیٹ بینک نے اسرائیل سے آنے والے زر مبادلہ کی نشاندہی کی۔ 6 برس میں ویسٹرن یونین کے ذریعے 20 لاکھ روپے میرپور خاص بھیجے گئے۔ جس پر تحقیقات کرنے پر پتا چلا کہ یہ کون لوگ ہیں اور ان کو واچ لسٹ میں رکھنے کے بعد پاکستان پہنچتے ہی حراست میں لے لیا گیا۔

اب تک تفتیش سے کیا معلوم ہو سکا؟

ایف آئی اے کرائم سرکل میر پور خاص کی ابتک کی تفتیش کے مطابق 8 ملزموں کے خلاف پاسپورٹ ایکٹ اور امیگریشن آرڈیننس کے تحت مقدمات کا اندراج ہو چکا ہے ابتک 5 زیر حراست جبکہ باقی ملزموں کی گرفتاری کے لیے کوشش جاری ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان تل ابیب میں بطور ہیلپر اور کار واشر ملازمت سر انجام دیتے رہے۔ ملزمان 4 سے 7 سال تک تل ابیب میں مقیم رہے اور انہوں نے ملازمت اسرائیلی ایجنٹ کے ذریعے انٹری حاصل کی اور فی کس 3 سے 4 لاکھ روپے ادا کیے۔گرفتار ملزمان نعمان صدیقی، کامل انور، کامران صدیقی، محمد ذیشان اور محمد انور کا تعلق میرپور خاص سے ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزمان شینگن ویزے پر اردن سے اسرائیل داخل ہوتے تھے، ملزمان ویسٹرن یونین سے پاکستان پیسے بھیجتے رہے۔ اب تک کی تفتیش کے مطابق گرفتار ملزموں کا یہ کہنا ہے کہ انکی فیملی کے 8 افراد نے مختلف اوقات میں اسرائیل کا سفر کیا ہے۔

تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ رفقہ نامی پاکستانی خاتون 40 سال قبل اسرائیل گئی تھی رفقہ کے 2 بھائی محمد انور، محمد اسلم اور ایک بہن ستارہ ہیں جنہوں نے اسرائیل کا سفر کیا ہے۔ ستارہ کے شوہر عبدالمجید صدیقی اور 2 بیٹے نعمان صدیقی اور کامران صدیقی ہیں۔ اسرائیل سے نعمان اور کامران نے رقوم بھیجی تھیں۔ ملزمان میں شامل ایک شخص کامل ہے جو انور کا بیٹا ہے تاہم اب وہ اسرائیل واپس جا چکا ہے۔ ان افراد کے سفری انتظامات رفقہ کے شوہر اسحاق نے کیے تھے۔

تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیل میں اب بھی کچھ پاکستانی موجود ہیں جنہوں نے کسی بھی خطرے سے بچنے کے لیے اپنی مذہبی شناخت چھپا رکھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp