گزشتہ پیر سے بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے پہاڑوں میں لاپتا ہونیوالے کوہ پیمائی کا شوق رکھنے والے نوجوان محمودالحسن کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد کے 17 سالہ رہائشی نوجوان کوہ پیما محمودالحسن پیر کی صبح کوئٹہ کے پہاڑی سلسلے مہردار میں قلعہ ابراھیم محمود آباد کے مقام سے لاپتہ ہو گئے تھے، جس کے بعد ریسکیو حکام نے کوہ پیما کی تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل جہانزیب خان نے شہریوں کو مون سون کی بارشوں کے پیش نظر پہاڑوں میں پکنک منانے سے بھی پرہیز کا مشورہ دیا ہے۔ (فوٹو، اسکرین گریب)
پروونشل ڈیزآسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل جہانزیب خان کے مطابق پشتون آباد کا رہائشی نوجوان کوہ پیما کچھ دن قبل پہاڑوں میں لاپتا ہوگیا تھا، جس کی تلاش کے لیے پروونشل ڈیزآسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے)کی ریسکیو ٹیم اورعملے نے متعلقہ پہاڑی سلسلہ میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کررکھا ہے۔
پروونشل ڈیزآسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے) کی ریسکیو فورس سمیت تمام ٹیمیں نوجوان کو ڈھونڈنے کی ہرممکن کوشش کر رہی ہیں جب کہ اس سلسلہ میں ڈرون کے ذریعے بھی خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔‘
جہانزیب خان نے عوام سے حکومتی احکامات کی پابندی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ مون سون کے حوالے سے بھی الرٹ جاری کررکھا ہے۔ شہری پہاڑی علاقوں اورسیاحتی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔
سربراہ پروونشل ڈیزآسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ نوجوان کوہ پیما کی تلاش کے لیے ہفتہ کی صبح ہائکنگ ٹیموں کے ہمراہ دوبارہ ریسکیو آپریشن شروع کیا جائے گا۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ماؤنٹین ایڈوینچر کلب کے صدر بشیر خان نے بتایا کہ محمود الحسن نے کچھ عرصہ قبل کوہ پیمائی کا آغاز کیا تھا۔ ہفتے میں 2 دن کے لیے محمود الحسن کوہ پیمائی کے لیے اپنے گھر کے قریب پہاڑی سلسلے میں جایا کرتے تھے۔
بتایا گیا ہے کہ محمود الحسن پہاڑی سلسلے کے راستوں سے نا واقف تھے اور لاپتا ہوتے وقت اس کے ساتھ کوئی موجود نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ محمود الحسن پہاڑ میں کئی راستہ بھٹک گئے ہیں۔