لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے خواتین اور بچوں نے قلات کے علاقے منگچر میں جوہان کراس کے مقام پر کوئٹہ کراچی شاہراہ پر احتجاج کے دوران ٹریفک روک دی۔ شاہراہ کی بندش سے سڑک کے دونوں راستوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔
مظاہرین نے احتجاجاً سڑک کو آمدورفت کے لیے معطل کرکے رکھ دیا ہے۔ پولیس اور سول حکام مظاہرین سے مذاکرات کے ذریعہ معاملہ حل کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔
مظاہرے میں شریک خواتین نے شاہان بلوچ کی رہائی کے مطالبے پر مشتمل بینر اٹھا رکھا تھا۔ ان کے مطابق گزشتہ برس 14 جنوری کو منگوچر سے جبری طور پر لاپتا کردیا گیا تھا جس کے بعد سے ان کے اہل خانہ کو ان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
شاہان بلوچ کی جلد از جلد بازیابی کا مظالبہ کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انہیں علم نہیں کہ شاہان بلوچ زندہ بھی ہیں کہ نہیں۔