پاکستان میں گاڑیوں کی پیداوار 43 فیصد کم ہوچکی ہے، انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ

پیر 10 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی، سست معاشی سرگرمیوں اور زیادہ شرح سود کے باعث آٹو مینوفیکچرنگ انڈسٹری شدید متاثر ہوئی ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیدوار کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں گاڑیوں کی پیداوار میں 43 فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

سید مصطفٰی شاہ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار کے اجلاس کے دوران انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے حکام نے بتایا کہ ملک بھر میں ڈالر کی کمی کے باعث گاڑیوں کے پرزہ جات درآمد نہیں کیے جا سکے جب کہ زیادہ شرح سود کے باعث کار فائنانسنگ میں بھی شہریوں کی دلچسپی برقرار نہیں رہی ہے۔

انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کمیٹی کو بتایا کہ کاراور جیپ اور ایس یو ویز سمیت گزشتہ سال گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ مالی سال 2022 کے دوران 3 لاکھ 17 ہزار گاڑیوں کی پیداوار ریکارڈ ہوئی تھی۔

تاہم گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل تک صرف 1 لاکھ 37 ہزار گاڑیاں مینوفیکچر ہوئی ہیں، جبکہ ہونڈا، سوزوکی نے پرزہ جات کی درآمد نہ ہونے کے اور خریداروں کی عدم دلچسپی کے باعث اپنے بیشتر پلانٹس بند کر دیے ہیں۔

سیکرٹری صنعت و پیداوار نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے گاڑیوں پر عائد ٹیکسوں کی مد میں بھی اضافہ کے باعث گاڑیوں کی فروخت اور پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے مطابق 80 لاکھ روپے کی گاڑی پر حکومت کو 40 لاکھ روپے ٹیکس ملتا ہے، کارمینوفیکچرکمپنیاں اب صرف طلب کے مطابق ہی گاڑیاں بنارہی ہیں۔

انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کی کارگردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اراکین کا موقف تھا کہ ملکی صنعتیں گراوٹ کا شکار ہیں۔ بورڈ کے قیام کو 25 سال ہو گئے لیکن قابل قدراہداف ابھی تک حاصل نہیں کیے جاسکے۔ اگرہم ٹشو پیپر بھی باہر سے منگواتے ہیں تو اور کیا بچ جاتا ہے۔

اس موقع پر سیکریٹری صنعت و پیداوار نے کہا کہ ملک میں صنعتوں کے فروغ کے لیے پالیسیاں  تشکیل نہیں دی گئیں۔ ’ہم چھوٹی صنعتوں کے لیے 3 سالہ پالیسی متعارف کرانا چاہتے ہیں تاہم اس ضمن میں درکار رقم ابھی تک مہیا نہیں کی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے تعاون کے بغیر صنعتی ترقی ممکن نہیں ہے۔‘

چیئرمین کمیٹی سید مصطفٰی شاہ نے سیکریٹری فائنانس کو چھوٹی اور درمیانہ درجے کے کاروباری منصوبوں کے لیے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کردی ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp