پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سربراہ عمران خان نے پارٹی کی سابق رکن خیبرپختونخوا اسمبلی فوزیہ بی بی کے خلاف سینیٹ انتخابات میں ووٹ بیچنے کے الزام سے دستبردار ہوگئے جس پر خاتون نے ہرجانے کا کیس واپس لے لیا۔
یاد رہے کہ عمران خان نے فوزیہ بی بی پر سینیٹ انتخابات میں پیسے لے کر اپوزیشن کے حق میں ووٹ دینے کا الزام لگاتے ہوئے ہوئے ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی جس پر خاتون نے خیبرپختونخوا کی مقامی عدالت میں پارٹی چیئرمین کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے 18 اپریل 2018 کو پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سینیٹ الیکشن میں اپنے اراکین پر ووٹ فروخت کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور ساتھ ہی 20 ایم پی ایز کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیے تھے۔
انہوں نے اس وقت موقف اپنایا تھا کہ ان کے 20 ایم پی ایز کو 4، 4 کروڑ روپے میں خریدا گیا ہے اور وہ ضمیر فروشوں کو اپنی پارٹی میں نہیں رکھیں گے۔ ان 20 اراکین میں فوزیہ بی بی شامل تھیں۔
عمران خان وہ الزام ثابت نہ کرسکے اور انہوں نے فوزیہ بی بی سے ملاقات کرکے ان سے معذرت کی اور ان کی پارٹی رکنیت بھی بحال کردی جس پر خاتون نے عدالت سے کیس واپس لے لیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے قاضی انور اور فوزیہ بی بی کی طرف سے ان کے وکیل غفران اللہ شاہ مقامی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت میں مشترکہ بیان جمع کرکے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانہ کیس کیس ختم کر نے کی استدعا کی جس پر عدالت نے کیس نمٹا دیا۔
تحریری بیان کے مطابق سینیٹ الیکشن 2018 میں عمران خان کی جانب سے پی ٹی آئی کے 20 ممبران پر ووٹ بیچنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پر فوزیہ بی بی سمیت ان ممبران کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ کمیٹی کے ممبر نعیم الحق فوت ہوچکے ہیں۔اور پرویز خٹک پارٹی چھوڑ چکے ہیں جب کہ فوزیہ بی بی کے خلاف کوئی شواہد بھی موجود نہیں ہیں۔
مشترکہ تحریری بیان میں عمران خان نے فوزیہ بی بی کو تمام الزامات سے بری قرار دیا اور بتایا کہ وہ پی ٹی آئی کی معزز ممبر ہیں اور ان کی پارٹی رکنیت بحال کی جاتی ہے۔
عمران خان اور فوزیہ بی بی کے درمیان ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں؟
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی خواہش اور دعوت پر فوریہ بی بی کی ان سے زمان پارک میں ملاقات ہوئی۔ فوزیہ بی بی نے وی نیوز کو بتایا کہ ملاقات میں کچھ دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے اپنی غلطی تسلیم کی اور مجھ سے معافی مانگ لی اور کیس واپس لینے کی درخواست کی‘۔
فوزیہ بی بی نے بتایا کہ عمران خان نے کھل کر بات کی اور تسلیم کیا کہ انہیں غلط معلومات دی گئی تھی اور اس حوالے سے انہیں پرویز خٹک، شاہ فرمان اور 3 اور اراکین کی جانب سے گمراہ کیا گیا تھا۔
فوزیہ بی بی نے بتایا کہ وہ بے گناہ تھیں اور اب عمران خان نے خود بھی یہ بات تسلیم کر لی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے 5 سال عدالتی جنگ لڑی اور بالآخر اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں کامیاب رہیں۔