وی ایکسکلوسیو: ریڈ لائن کی حرمت بیان کرنے والوں نے ایئرلائن پکڑلی، رہنما پیپلزپارٹی فیصل کنڈی

منگل 11 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت اور وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے خیبرپختونخوا کو تمام سیاسی جماعتوں کا گڑھ اور نئی پارٹیوں کی تجربہ گاہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں صوبے میں ریکارڈ تباہی ہوئی لیکن میڈیا میں ان معاملات کی تشہیر نہیں ہوئی۔

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کے پی کے عوام نے نئی سیاسی جماعتوں و اتحادوں کو موقعے دیے اس لیے کبھی وہ متحدہ مجلس عمل کو لے آئے تو کبھی کسی اور جماعت کو اقتدار سونپا تاہم پی ٹی آئی نے اپنی کارکردگی سے لوگوں کو مایوس کیا اور جو نعرے اس نے لگائے ان پر پوری نہیں اتری۔

’ریڈ لائن کی حرمت بیان کرنے والوں نے ایئرلائن پکڑلی‘

فیصل کریم کنڈی نے سیاسی جماعتیں بدلنے والے سیاستدانوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ ان کا تعلق 3 نسلوں سے ہے اور سیاسی جماعت ایک خاندان کی طرح ہوتی ہے جس میں اتار چڑھاوٗ آتے رہتے ہیں لیکن برا وقت آنے پر اپنا خاندان نہیں بدلا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ریڈلائن کے حوالے سے بڑی بڑی باتیں کرتے تھے لیکن اب وہ ایئرلائن میں سوار ہو گئے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں 40 یا 50 افراد ایسے ہیں جو ہر انتخابات میں سیاسی جماعتیں تبدیل کرتے ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے سیاسی وفاداریوں کی تبدیلی کے حوالے سے قانون سازی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی تبدیل کرنے والوں کو ان کے اس اقدام کے اگلے ایک دو انتخابات ٹکٹ ملنے پر پابندی ہونی چاہیے تاکہ اس عمل کی حوصلہ شکنی ہوسکے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟

اس بارے میں بات کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کی وزیراعظم کے ساتھ اچھی انڈرسٹینڈنگ اور ورکنگ ریلیشن شپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حکومت کے اتحادی ہیں گو پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے درمیان سخت مخاصمت کا ایک دور بھی گزرا ہے لیکن پھر محترمہ بینظیر بھٹو اور میاں محمد نواز شریف کے درمیان میثاق جمہوریت معاہدہ ہوا اور مختلف ادوار میں دونوں جماعتوں کے درمیان پنجاب اور وفاق میں اتحاد بھی رہا۔

 نگران حکومت کے سلسلے میں مذاکرات ہورہے ہیں؟

جب فیصل کریم کنڈی سے پوچھا گیا کہ آیا پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان نگراں حکومت کے حوالے سے کوئی مذاکرات جاری ہیں تو انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں اسلام آباد کے ہر کیفے میں بات چیت چل رہی ہے لیکن باضابطہ ابھی تک اس پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف تمام اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے قائد حزب اختلاف راجہ ریاض سے مشاورت کریں گے اور ہماری کوشش ہوگی کہ کوئی متفقہ نام آئے جو صاف شفاف انتخابات کے عمل کو یقینی بنا سکے۔

’بلاول بھٹو بیرونی دورے اپنے خرچے پر کرتے ہیں‘

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیرونی ممالک کے دوروں پر تنقید ہوتی ہے حالاں کہ اس حوالے سے ہم نے وضاحت کی تھی کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں اپنے خرچے پر جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے مختلف ممالک کے ساتھ جو تعلقات خراب کیے تھے وہ بلاول بھٹو کی کاوشوں سے دوبارہ بہتر ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی امریکی جیل میں ملاقات کروانے میں بھی بلاول بھٹو کا کردار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول صاحب نے ایک سمجھدار وزیر خارجہ کا کردار ادا کیا ہے اور دوسرے ملکوں میں جا کر انہوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ میں پاکستان واپس جاکر فلاں کا ایئر کنڈیشنر اترواوٗں گا بلکہ ہر جگہ انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔

آئی ایم ایف وفد کی عمران خان سے ملاقات

آئی ایم ایف کے وفد کی عمران خان کے ساتھ ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے کے آفیشلز مختلف سیاسی جماعتوں سے ملتے رہتے ہیں جو کوئی نئی بات نہیں اور وہ پاکستان پیپلزپارٹی سے بھی ملے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفد کی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے سبب مالیاتی ادارے سے ہونے والے اسٹاف لیول معاہدے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کا مستقبل کیا ہے؟

اس سوال کے جواب میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمیشہ انتخابات میں میڈیا پر پاکستان پیپلز پارٹی کا مستقبل زیر بحث رہتا ہے اور کبھی کہا جاتا ہے کہ وہ سندھ تک محدود ہو گئی اور کبھی کہا جاتا ہے کہ وہ اب ختم ہوچکی ہے جب کہ پارٹی ہمیشہ اپنی کارکردگی سے بتادیتی ہے کہ وہ ختم نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ختم کی گئی وہ سب کے سامنے ہے اور پی ٹی آئی نے اسمبلیاں تحلیل کیں جس سے اسے کچھ حاصل نہیں ہوا اور ہم نے اس وقت بھی کہا تھا کہ ہمیں پارلیمنٹ میں رہ کر اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں بروقت اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لیے کوشش کرتی ہے۔

’آصف زرداری اتنے پراعتماد کیوں؟

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پنجاب سے کچھ لوگ ہمارے رابطے میں ہیں، خیبر پختونخواہ سے کچھ لوگ شامل ہوئے ہیں جب کہ کچھ رابطے میں ہیں، سندھ میں بھی نئے لوگ جڑ رہے ہیں اور اس لیے ہم پراعتماد ہیں کہ اگلے انتخابات میں ہم نمبر گیم میں اس قابل ہو جائیں گے کہ حکومت سازی کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے اعتماد کی وجہ طاقتور حلقے نہیں بلکہ عوامی اعتماد ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس ملک کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے زراعت پر کام کرنے کی ضرورت ہے، سنہ 2008 میں جب ہماری حکومت آئی تو ملک میں گندم درآمد ہورہی تھی جب کہ ایک سال بعد سال 2009 میں گندم برآمد ہو رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بحالی کے لیے آصف زرداری نے اپٹما اور تاجروں سے ملاقاتیں کیں۔

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی ساکھ

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے بتایا کہ اس کے 15 سال مکمل ہو چکے ہیں اور وہ محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ پاکستان کی عورتوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے بی آئی ایس پی کو بند کرنے کی بہت کوشش کی لیکن آج ورلڈ بینک، آئی ایم ایف اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں اگر کوئی پروگرام ہے تو وہ بی آئی ایس پی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہمارے پاس 480 ارب روپے سالانہ فنڈز ہیں، ہمارے پاس 90 لاکھ رجسٹرڈ خواتین ہیں جن کو ہم ہر 3 ماہ بعد 9 ہزار روپے جب کہ ان کے بچوں کے تعلیمی وظائف دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے ہم فنی تعلیم کو عام کر رہے ہیں اور اس میں ہم نے ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو بھی شامل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کو صرف 2 بینکوں کے ذریعے ادائیگیاں کرتی تھی جس کی وجوہات بیان نہیں کروں گا جب کہ اب تمام بینکوں سے ادائیگیاں ہو سکیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی ڈونرز سب سے پہلے بی آئی ایس پی کے پاس آتے ہیں کیوں کہ اس کے پاس غربت کے اعدادوشمار ہیں۔

اپنے حلقہ انتخاب کو محفوظ رکھ پائیں گے؟

آئندہ انتخابات میں اپنا حلقہ بچانے کے حوالے سے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ’ہم ہمیشہ انتخابات کے لیے تیار رہتے ہیں، میرے بھائی موجودہ رکن صوبائی اسمبلی ہیں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp