ملک میں 9 مئی کو پیش آنے والے واقعات پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت مزید 3 مقدمات میں نامزد کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کو لاہور کے جناح ہاؤس پر حملے اور عسکری ٹاور پر حملے کے مقدمات میں نامزد کیا گیا۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی چیئرمین کو ماڈل ٹاؤن میں واقع وزیراعظم سیکریٹریٹ پر حملے میں بھی نامزد کر دیا گیا ہے۔
’پی ٹی آئی چیئرمین پر لاہور میں اس سے قبل دہشت گردی کی دفعات کے تحت 7 مقدمات درج تھے اور اب مزید 3 مقدمات میں نامزدگی کے بعد یہ تعداد 10 ہو گئی ہے‘،
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سانحہ 9 مئی کے گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو دہشت گردی کے مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔
عمران خان پر پنجاب کے دیگر اضلاع میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت 19 مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ 9 مئی کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کیا تھا اور اس دوران فوجی تنصیبات پر حملوں کے علاوہ شہدا کی یادگاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس واقعہ کے بعد آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی تھی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ فوجی تنصیبات پر حملے کرنے والے ملزمان کے کیسز آرمی ایکٹ کے تحت چلائے جائیں گے۔ اس فیصلے کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں تائید بھی کی گئی تھی۔