بھارت میں پولیس نے دھوکہ دہی سے 15 خواتین سے شادی کرنے والے شہری کو گرفتار کر لیا ہے۔
دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی شہری مہیشن شادی کے لیے سہولت کار ویٹ سائٹ پر مختلف خواتین کو شادی کی آفر کرتا تھا، مہیش شادی کے لیے مختص ویب سائٹ پر خود کو ڈاکٹر یا انجنیئر ظاہر کر کے خواتین کو شادی کا جھانسہ دیتا تھا، مہیشن نے2014 سے اب تک 15 مختلف خواتین سے شادی کی جن میں 4 خواتین سے بچے بھی ہیں۔
دی ٹائمز آف انڈیا نے پولیس ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ مہیش نے بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر تماکورو میں ایک کلینک قائم کر رکھی تھی جہاں اس نے ایک نرس کو ملازم رکھا ہوا تھا، مہیش نے یہ کلینک اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے قائم کی تھی۔
پولیس کے مطابق ملزم مہیش نے مالی طور پر خود مختار خواتین کو نشانہ بنایا، لیکن وہ خود ایک نیم خواندہ شہری ہے۔
دی نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق طلاق یافتہ یا بیوہ خواتین ملزم مہیش کا ہدف تھیں، مہیش نے نہ صرف ان خواتین کے ساتھ دھوکہ کیا بلکہ ان خواتین کا قیمتی سامان بھی لوٹ لیا، بہت سی خواتین کو مہیش کی بے ایمانی کا معلوم ہو چکا تھا لیکن وہ سماج میں بدنامی کے ڈر سے خاموش رہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق ایک 45 سالہ سافٹ ویئر انجینئر خاتون ہملیتا کی شکایت پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم مہیش کو گرفتار کرلیا ہے۔
ہملیتا نے پولیس کو شکایت کی کہ ملزم مہیش اسے کلینک قائم کرنے کے لیے فنڈز دینے کے لیے مجبور کر رہا تھا اور بعد میں اس کے 800,000 روپے (£7,530) کے زیورات اور 15 لاکھ روپے (£14,118) نقد لے کر فرار ہو گیا۔
متاثرہ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر بھارتی پولیس نے ملزم کا سراغ لگانے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی، جس نے بالآخر مہیش کو تماکورو سے گرفتار کر لیا۔