آن لائن لون ایپ کے سودی جال میں پھنسے راولپنڈی کے مکین نے خودکشی کر لی

بدھ 12 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں آن لائن سودی قرض دینے والی ایپس سے متعلق لفظی تنبیہ کے باوجود ایف آئی اے سائبر کرائم سیل، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور متعلقہ ادارے ان پر قابو پانے میں ناکام ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں آن لائن ایپس سے قرض لے کر سود کی دلدل میں پھنس جانے والے ایک ایسے فرد کی خودکشی کی اطلاعات ٹائم لائنز پر شیئر کی گئی ہیں جنہوں نے گزشتہ روز اپنی زندگی ختم کر لی۔

فیملی ذرائع کے حوالے سے شیئر کی جانے والی معلومات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے چاکرہ میں 42 برس کے محمد مسعود نامی شخص نے خودکشی کی ہے۔

محمود مسعود سے منسوب ایک آڈیو پیغام بھی شیئر کیا گیا ہے جس میں وہ اپنی بےبسی کا اظہار کرتے ہوئے اہلیہ سے معافی مانگ رہے ہیں۔

اپنے مختصر پیغام میں وہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ’نہ میں آپ کے قابل ہوں نہ بچوں کے۔ کوئی اور آپشن نہیں مجھے معاف کر دینا، بہت سارے لوگوں کے پیسے دینے ہیں، سود کے۔ انھوں نے میرا جینا حرام کیا ہوا ہے۔موت کے بعد میرا موبائل ایک ماہ تک آف رکھنا بعد میں سمیں نکال کر (بیٹے) منیب کو دے دینا۔‘

مسعود کی بیوہ کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں وہ بتاتی ہیں کہ 6 ماہ قبل ان کے شوہر کی ملازمت ختم ہوگئی تھی۔ گھر کے کرائے اوربچوں کی فیس کے لیے آن لائن 13 ہزار روپے قرض لیا۔ ایک ہفتے بعد آن لائن کمپنی نے تنگ کرنا شروع کردیا اور رقم پر سود لگا کر اسے 50 ہزار روپے کر دیا۔

محمد مسعود کی اہلیہ کے مطابق انہوں نے آن لائن کمپنی کا قرض ادا کرنے کے لیے ایک اور لوننگ ایپ سے 22 ہزار روپے قرض لیا۔ ایک ہفتے بعد آن لائن ایپس چلانے والوں نے ذاتی ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکیاں دیں اور بلیک میل کیا۔

مسز مسعود کے مطابق ان کے شوہر مسلسل رقم ادا کرتے رہے۔ پریشانی میں آن لائن کمپنیوں کا قرض اتارنے کے لیے لوگوں سے قرض لیا۔ قرض کی دلدل میں پھنسے تو ذہنی اذیت کا شکار ہوئے اور دلبرداشتہ ہوکر گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کرلی۔

محمود مسعود نے مکان کے کرائے اور بچوں کی فیس کے لیے آن لائن لوننگ ایپ سے قرض لیا تھا (فوٹو: اسکرین گریب)

راولپنڈی کے رہائشی محمد مسعود نے پسماندگان میں اہلیہ اور دو بیٹے چھوڑے ہیں۔ ان کی اہلیہ نے اپیل کی ہے آن لائن کمپنیوں سے میرے شوہر کا حساب لیا جائے۔

محمد مسعود جیسے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے جہاں صورتحال کو افسوسناک قرار دیا ہے وہیں اسٹیٹ بینک سے بھی مداخلت کی اپیل کی ہے۔

راولپنڈی میں آن لائن ایپس کے سودی جال کا شکار ہونے والے محمد مسعود کی مبینہ خودکشی کا واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب قومی اسمبلی کی ایک کمیٹی مبینہ طور پر صفر شرح سود پر تین ارب ڈالر کا قرض لینے والے افراد کے معاملے پر بحث ایک دن قبل نمٹا چکی ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بھاری قرض لینے والوں کا ڈیٹا مانگا تاہم کمیٹی کے مطابق انہیں جو کچھ دیا گیا اس میں کچھ بھی نہ تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp