کیا کیفین کا استعمال آپ کے جسم کے لئے خطرناک ہے؟

جمعرات 9 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسان کا طرز زندگی، ورزش کا معمول، اور خوراک جسم میں بہت سی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہے اور ہماری مجموعی صحت کو متاثر کرتی ہے۔کافی، چائے، کوکو اور کولا جیسے مشروبات کے ذریعے ہمارے جسم میں شامل ہونا والا کیفین لوگ دن میں کئی دفعہ استعمال کرتے ہیں۔

غذائی ماہر ڈاکٹر پاٹل کا کہنا ہے کہ اگرچہ کیفین براہ راست جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو نہیں بڑھاتی، لیکن یہ بالواسطہ اثرات کا سبب بن سکتی ہے جو کولیسٹرول میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی حوالے سے انڈین ایکسپریس میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں مختلف ماہرین سے کیفین کے نقصانات اور فوائد کے حوالے سے بات کی گئی۔

کولیسٹرول کیا ہے؟

کولیسٹرول ایک مومی مادہ ہے جو ہمارے جسم کے تمام خلیوں میں پایا جاتا ہے۔ ہمارے جسم کو ایسٹروجن اور ٹیسٹوسٹیرون، وٹامن ڈی جیسے ہارمون بنانے کے لیے کولیسٹرول کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ کھانا ہضم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

غذائیت کی ماہر ڈاکٹر روہنی پاٹل نے کہا کہ وہ غذائیں جو جانوروں کے ذرائع سے آتی ہیں جیسے کہ انڈے کی زردی، گوشت اور پنیر میں کولیسٹرول ہوتا ہے۔ اسی لئے کولیسٹرول اصل میں ہمارے لئے برا نہیں ہے. “لیکن اگر ہم بہت زیادہ چکنائی کھاتے ہیں، زیادہ تر خراب جیسے ٹرانس چربی، تو خون کے پیرامیٹرز جیسے ایل ڈی ایل (کم کثافت لیپو پروٹین) بڑھ سکتے ہیں، اور ایچ ڈی ایل (ہائی ڈینسٹی لیپو پروٹین) کم ہو سکتے ہیں – جو کہ اچھی علامت نہیں ہے۔

کیا کیفین کولیسٹرول کو متاثر کرتی ہے؟

کیفین تناؤ کا سبب بن سکتا ہے، جو کورٹیسول کی سطح میں اضافہ اور کولیسٹرول کی سطح کو بڑھا سکتا ہے۔ اس کے علاہ کیفین انسولین کی سطح میں اضافے کا سبب بھی بن سکتی ہے، جو ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول کی بلند سطح اور ایچ ڈی ایل (اچھے) کولیسٹرول کی کم سطح میں حصہ ڈال سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق دراصل کافی بین میں موجود کیفین کولیسٹرول کو متاثر نہیں کرتے بلکہ یہ اس میں قدرتی طور پر پائے جانے والے تیل ہیں – کیفسٹول اور کاہول – جن میں ڈائٹرپینز (کیمیائی مرکبات) ہوتے ہیں جو خراب کولیسٹرول اور کل کولیسٹرول کو بڑھاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ کافی کی مقدار کو دن میں 1-2 کپ تک محدود رکھیں جبکہ زیادہ مقدار نقصان دہ ہو سکتی ہے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp