انڈین کمپنی نے 90 فیصد ملازمین کی جگہ مصنوعی ذہانت کو دے دی

جمعہ 14 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مصنوعی ذہانت نے ایک طرف جہاں آسانیاں پیدا کی ہیں تو دوسری طرف انسانی روزگار کے لیے خطرہ بھی بن گئی ہے، مصنوعی ذہانت سے انسانی زندگی کو درپیش خطرات اب سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

انڈیا کی ایک کمپنی دکان ایپ نے اپنے 90 فیصد کسٹمر سپورٹ عملے کو نوکری سے فارغ کر کے ان کی جگہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والے چیٹ بوٹ کو دے دی ہے، جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس اقدام پر کمپنی سربراہ کو شدید تنقید کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔

کمپنی کے سی ای او سومت شاہ نے ٹوئٹر پراپنے اس اقدام سے متعلق بتاتے ہوئے لکھا کہ عملے کو ملازمت سے فارغ کرنا ایک مشکل لیکن ضروری فیصلہ تھا۔ ابتر معاشی صورتحال کے پیش نظر لوگ منافع کو ترجیح دے رہے ہیں اور ہم بھی یہی کر رہے ہیں۔ کسٹمر سپورٹ ہمیشہ سے ایک مسئلہ تھا اور میں اسے حل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

سومت شاہ نے بتایا ہے کہ کیسے انہوں نے کم وقت میں چیٹ بوٹ اور اسے چلانے والے مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارم کو بنایا تاکہ صارفین کے اپنے مصنوعی ذہانت والے اسسٹنٹ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ چیٹ بوٹ ہر قسم کے سوالات کا جواب تیزی اوردرستگی سے دے رہا ہے۔ اب کاروبار شروع کرنا ایک خواب نہیں رہا۔ درست آئیڈیا اور ٹیم کے ساتھ کوئی بھی اپنا کاروباری خواب حقیقت میں بدل سکتا ہے۔

سومت شاہ نے مزید بتایا کہ کی کمپنی میں متعدد بھرتیاں ہو رہی ہیں۔

اس ٹوئیٹ پر تنقید کرنے والے سوشل میڈیا صارفین نے اس اقدام کو عملے کی زندگی خراب کرنے کے مترادف قراردیا۔ بیشترنے سوال اٹھایا کہ کیا فارغ کیے گئے ملازمین کی مالی معاونت کی گئی۔

اس ضمن میں سومت شاہ کا کہنا تھا کہ وہ عملے کو دی جانے والی معاونت کے بارے میں اپنے لنکڈ اِن پیج پر بتائیں گے کیونکہ ٹوئٹر پر لوگ ہمدردی کے بجائے منافع کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp