موبائل لون ایپس کیخلاف ایف آئی اے کی کارروائی، 9 ملزمان گرفتار

جمعہ 14 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے مختلف کارروائیوں میں بلیک میلنگ میں ملوث قرضہ فراہم کرنیوالی موبائل فون ایپلی کیشنز (ایپس) سے وابستہ 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

چھاپہ مار کارروائیاں ان فائنانشل سروسز کے سیدپور روڈ پر واقع دفاتر میں کی گئی ہیں۔ ایف آئی اےنے پلازے میں قائم ان کمپنیوں کے مختلف دفاتر کو سیل کر دیا ہے۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق چھاپے کے دوران 9 ملزمان کو گرفتار کر کے مجموعی طور پر 19 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مذکورہ لون ایپس کے ذریعے ملزمان کےذاتی ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جاتی تھی بعد ازاں ملزمان متاثرہ شہریوں کو ہراساں کرتے تھے۔

موبائل فون ایپس اور بلیک میلنگ

ملزمان کو روزانہ کی بنیاد پر قرض میں جکڑے شہریوں، ان کے دوستوں اور رشتےداروں کو مختلف نوعیت کی کالز کا ٹارگٹ دیا جاتا تھا۔آن لائن کمپنی میں مختلف سیکشن بنے ہوئے تھے۔ ہر ملزم کو روزانہ کی بنیاد پر 100 سے 150 کالز کرنے کا ٹارگٹ دیا جاتا تھا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق مذکورہ دفاتر میں ٹارچر کالز سے متعلق علیحدہ سیکشن بنے ہوئے تھے۔ ہر سیکشن کو کالز کرنے کے حوالے سے الگ الگ کام سونپے جاتے تھے۔ ’ڈی زیرو، ڈی ون، ڈی ٹو، ڈی ایس ون، ڈی ایس ٹو اور ڈی ایس تھری کے نام سے سیکشن  بنے ہوئے تھے۔‘

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران بڑی تعداد میں دستاویزات، کمپیوٹرز، لیپ ٹاپس، سمز برآمد کر لی گئی ہیں۔ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

سودی قرض میں پھنسے شہری کی خودکشی

ایف آئی اے نے آن لائن قرض کی پیشکش کرنے والی موبائل فون ایپس کے خلاف تحقیقات کا آغاز راولپنڈی میں انہی کمپنیوں کے سودی قرض میں جکڑے بے روزگار شہری کی خودکشی  کے بعد کیا تھا۔ جسے آن لائن ایپ کے آپریٹر نے مبینہ طور پر بلیک میل کیا تھا۔

ایف آئی اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سائبر کرائم سرکل نے مقتول کے لواحقین کی درخواست پر پہلے ہی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ایف آئی اے کی ٹیم نے جی ایٹ سیکٹر پر چھاپہ مار کر دو دفاتر سیل  کیے اور کمپیوٹر سمیت دیگر مواد تحویل میں لے لیا ہے۔

ایف آئی اے نے ان موبائل فون ایپس کے آن لائن اشتہارات کو بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ایف آئی اے نے مبینہ طور پر سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن سے ایپ کمپنی کے بارے میں ایپ کمپنی کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ ایف آئی اے کی ٹیم ایپ کمپنی کی جانب سے متاثرہ شہری کو بھیجی گئی کالز اور ای میلز کا ریکارڈ بھی اکٹھا کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp