نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا ) نے بجلی کی قیمت میں 1 روپیہ 44 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے، کے الیکٹرک کے صارفین کو نیا اضافہ جولائی کے بلوں میں ادا کرنا ہو گا۔ اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہو گا۔
جمعہ کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا ) نے نوٹیفیکشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 1 روپیہ 44 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ اضافہ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے، جسے کے الیکٹرک کے صارفین کو جولائی کے بلوں میں ادا کرنا ہوگا۔
ادھر نیپرا کی بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4.96 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی ہے جس سے بجلی کا اوسط بنیادی ٹیرف 24.82 سے بڑھ کر 29.78 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔ نیپرا نے بجلی کے ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا ہے جس کے بارے میں نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ بجلی کی بنیادی قیمت میں اضافے کا فیصلہ وفاقی کابینہ نے کرنا ہے۔
ادھرحکام نے بتایا ہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4 روپے 96 پیسے فی یونٹ تک اضافہ کی حتمی منظوری کے لیے سمری وفاقی کابینہ کو بھیج دی ہے۔
جمعہ کو نیپرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کی تفصیلات سامنے آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ’نیپرا بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے لاسز کا تعین کر کے ٹیرف کا تعین کرتا ہے۔‘ تاہم وفاقی حکومت یکساں ٹیرف کے تعین کے لیے درخواست دائر کرنے کا حق رکھتی ہے، وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد حتمی نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے جس میں صارفین سے تعین کیا گیا ٹیرف وصول کیا جاتا ہے۔
نیپرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق میپکو، گیپکو، حیسکو، سیپکو، کیسکو، پیسکو اور ٹیسکو نے مالی سال 24-2023 کے لئے ملٹی ائیرٹیرف کے تحت ایڈجسٹمنٹ کے لیے درخواستیں دی تھیں۔
آئیسکو، لیسکو اور فیسکو نے مالی سال 24-2023 تا 28-2027 کے لیے ملٹی ائیر ٹیرف اور مالی سال 24-2023 کے لیے عبوری ٹیرف کی درخواستیں دی تھیں جس کے بعد نیپرا نے مالی سال 24-2023 کے نئے ٹیرف مقرر کر دیے ہیں۔
نیپرا نے مالی سال 24-2023 کے لیے نیشنل اوسط ٹیرف 29.78 روپے فی یونٹ تعین کیا ہے، اوسط ٹیرف گزشتہ ٹیرف سے 4.96 روپے فی یونٹ زیادہ ہے، اس سے قبل نیپرا کا تعین کردہ اوسط ٹیرف 24.82 روپے ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا)کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ٹیرف بڑھنے کی بنیادی وجہ سیلز اور روپے کی قدر میں کمی ہے جب کہ افراط زر، سود اور استعداد کار میں اضافہ ٹیرف بڑھنے کی بنیادی وجوہات ہیں۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی ( نیپرا) کے نوٹیفکیشن کے مطابق آئندہ کل ریونیو کا تخمینہ تقریباً 3281 ارب روپے متوقع ہے۔ افراط زر، روپے کی قدر میں بہتری اور شرح سود میں کمی ہوئی تو ٹیرف میں بھی کمی ہو گی جس کے بعد ملنے والا ریلیف براہ راست صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کو حتمی نوٹیفکیشن کے لیے سمری بھیج دی گئی ہے جس کے بعد وفاقی حکومت بجلی کی قیمتوں کے اطلاق سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
ادھر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف ) کے دباؤ پر کیا جا رہا ہے، آئی ایم ایف نے نئے بیل آؤٹ پروگرام کی منظوری کے لیے دیگر شرائط کے ساتھ بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی شرط بھی عائد کی تھی۔