بھارت اقلیتوں پر تشدد کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے: یورپین پارلیمنٹ کا مطالبہ

جمعہ 14 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یورپین پارلیمنٹ نے بھارتی ریاست منی پور میں کئی ہفتوں سے جاری مذہبی اور لسانی تشدد کو فی الفور روکنے اور تشدد کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینے کے مطالبات پر مبنی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی ہیں۔

قرار دادمیں یورپی پارلیمنٹ نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ جاری نسلی اور مذہبی تشدد کو فوری طور پر روکنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کرے اور منی پور کی عیسائی برادری سمیت تمام مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرے۔

قرارداد میں بھارتی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ منی پور سمیت پورے بھارت میں مزید کسی بھی طرح کی مذہبی کشیدگی کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

واضح رہے کہ یورپین پارلیمنٹ نے یہ قرارداد بھارت کی ریاست منی پور میں گزشتہ مئی سے جاری پرتشدد فسادات کے بعد منظور کی ہے ، اس وقت تک منی پور میں کم از کم 120 افراد ہلاک اور 50ہزارافراد بے گھر ہوچکے ہیں۔جب کہ 1700 سے زیادہ مکانات اور 250 گرجا گھر جلا کر خاکستر کر دیے گئے ہیں۔

یورپین پارلیمنٹ کی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ اقلیتی برادریوں کے لیے عدم برداشت، سیاسی مقاصد کے حصول اور عوام کو تقسیم کرنے والی پالیسیوں نے تشددکے حالیہ واقعات میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کے نتیجے میں عوام کا سرکاری اداروں اور حکام پر اعتماد بری طرح مجروح ہوا۔

قرارداد کے مطابق منی پور کی ریاستی حکومت نے اقلیتوں کے خلاف تشددکے واقعات کے دوران انٹرنیٹ سروس بند کرنے کے ساتھ ساتھ میڈیا رپورٹنگ میں بھی شدید رکاوٹیں ڈالی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پر تشدد واقعات اور ہلاکتوں میں سیکیورٹی فورسز کے ملوث ہونے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔

یورپی پارلیمنٹ کے اراکین نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دیں، اس میں ملوث سرکاری اداروں کے ارکان کو سزا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی سے جو استثنیٰ حاصل ہے اسے فوری ختم کیا جائے اور انٹرنیٹ سروس پرعائد پابندی کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔

قرار داد میں تمام فریقوں پر اشتعال انگیز بیانات دینے پر پابندی، اعتماد بحال کرنے اور کشیدگی میں ثالثی کے لیے غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنے پر زور بھی دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp