وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے گوادر کو ٹیکس فری ضلعے کا درجہ دیا ہے اور امید ہے کہ وفاق بھی جلد وفاقی ٹیکسوں کی چھوٹ دے گا۔
جمعے کو گوادر کے امور اور مسائل کے جائزے کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ علاقے کو ٹیکس فری قرار دینے کا مقصد سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی اور ان کا اعتماد حاصل کرنا ہے۔
اس موقع پر متعلقہ حکام نے اجلاس کو گوادر کے ترقیاتی امور اور مسائل پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں مختلف اہم فیصلے کیے گئے میں لانچ پاڑی اور بخشی کالونی کے کچی آبادی کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے اور فری ٹریڈ زون کے لیے حاصل کی گئی اراضی کے مالکان کے لیے معاوضے میں اضافے، گیلگ روڈ کے متاثرین کو کمپنسیشن دینے کی اصولی منظوری بھی شامل تھی۔
اجلاس میں پائپ لائن کی تنصیب تک کلر کولانچ کے مکینوں کو ہنگامی بنیادوں پر پانی کی فراہمی کے لیۓ خصوصی فنڈز اور پرانی آبادی کے 84 ماہی گیروں کے گھروں کی سیٹلمنٹ کی تصحیح کی منظوری بھی دی گئی۔
گوادر سے رکن صوبائی اسمبلی میر حمل کلمتی، سینیٹر کہدہ بابر اور سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو بھی اجلاس میں شریک تھے جب کہ سیکریٹری بلدیات ،سیکریٹری مواصلات ،سیکریٹری پی ایچ ای چئیرمین گوادر پورٹ اتھارٹی، ڈی جی جی ڈی اے، کمشنر مکران اور ڈی سی گوادر کی بھی اجلاس میں شرکت۔
وزیراعلیٰ نے معتعلقہ حکام کو گوادر ماسٹر پلان کے تحت سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں کاروباری و تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی جامع پالیسی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے۔
عبدالقدوس بزنجو نے گوادر کی ترقی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مقامی آبادی کے حقوق اور اختیارات کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی پر پہلا حق مقامی لوگوں کا ہے جسے کسی صورت نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ مقامی لوگوں کو اعتماد میں لے کر ترقیاتی عمل میں شراکت دار بنایاجائے۔