گزشتہ سال کینیا میں قتل ہونیوالے معروف صحافی ارشد شریف کی بیٹی علیزہ ارشد اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے صحافت کے میدان میں اتر آئی ہیں اور اپنی شناخت بنانے کے لیے تیار ہیں۔
میڈیا اور معاشرے پر اس کے اثرات کا مشاہدہ کرتے ہوئے اور تحقیقاتی رپورٹنگ کے لیے اپنے والد کے جذبے اور سچائی سے پردہ اٹھانے کے عزم سے متاثر ہو کر علیزہ نے اس پیشے میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مجھے جانا پڑا ہے پر
میری بیٹی کرے گی ابعلیزہ نے والد کی راہ چن لی🥹۔ اللہ کامیابی دے عزت دے🤲♥️
— Sehrish Maan (@SMunirMaan) July 14, 2023
ارشد شریف کی بیٹی کی جانب سے صحافت کو بطور پیشہ منتخب کرنے کے اس فیصلے نے صحافی برادری اور ان کے والد کے چاہنے والوں میں توجہ اور تجسس بیدار کیا ہے۔ بہت سے لوگ علیزہ کی ترقی کا مشاہدہ کرنے اور یہ دیکھنے کے لیے بے چین ہیں کہ وہ صحافت کے دائرے میں اپنی منفرد داستان کو کس طرح تشکیل دے گی۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے ٹوئٹر پر علیزہ ارشد کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے انہیں خوب داد دی اور ان کے والد کو یاد کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
شاباش بیٹا۔ خوش کر دیا۔ خوب محنت کرو۔ خوب بڑھو۔ ابھی بہت سفر کرنا ہے۔ آپکا والد ایک بہت بڑا آدمی تھا۔ انشاللہ آپ ایک دن اس کا نام راشن کرو گے۔ pic.twitter.com/Q0ue6CR8DY
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 14, 2023
سینئر صحافی صابر شاکر نے بھی اس پیغام کے ساتھ پوسٹ شیئر کی کہ شہید ارشد شریف زندہ و تابندہ ہوتا رہے گا ہر صبح ہر شام ہر روز ہر جگہ ۔۔۔۔ آزادی فکر کا چراغ کبھی نہیں بُجھے گا
شہید ارشد شریف زندہ و تابندہ ہوتا رہے گا ہر صبح ہر شام ہر روز ہر جگہ ۔۔۔۔ آزادی فکر کا چراغ کبھی نہیں بُجھے گا https://t.co/qz493s1v8X
— Sabir Shakir (@ARYSabirShakir) July 14, 2023
سوشل میڈیا صارفین نے بھی علیزہ ارشد کو سراہتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہاد کیا۔
Allah kamyabi dy aamin https://t.co/2zw93bTK2z
— Ahmed nawaz (@Ahmedna62145322) July 15, 2023