آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دہشت گردی میں افغان شہریوں کی شمولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔ امید ہے افغان حکومت اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گی۔
افواج پاکستان کے محکمہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے اعلامیے کے مطابق آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے جمعہ کو کوئٹہ گریژن کا دورہ کیا اور ژوب واقعے میں شہید ہونے والے فوجی جوانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے زخمی سپاہیوں کی عیادت کی۔
کوئٹہ گیریژن میں ژوب واقعے پر بریفنگ کے بعد جنرل عاصم منیر نے یہاں افواج پاکستان کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کو افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان کی موجودگی پرشدید تحفظات اور تشویش ہے، کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گرد افغانستان سے آکر پاکستان میں کارروائیاں کرتے ہیں جو نا قابل برداشت ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کی شمولیت کو باعث تشویش قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گی۔
آرمی چیف نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف افواج پاکستان کی کارروائیاں بلا تفریق جاری رہیں گی، اگر آئندہ دہشت گردی کا ایسا کوئی واقعہ ہوا تو افواج پاکستان کی جانب سے مؤثر کارروائی کی جائے گی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی افغان حکومت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان برادر ہمسایہ ملک ہونے کا حق ادا کر رہا ہے اور نہ ہی دوحہ معاہدے کی پاسداری۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گا۔
افغانستان ھمسایہ اور برادر ملک ھونے کا حق نہیں ادا کر رہا اور نہ ھی دوہہ معاہدے کی پاسداری کر رہا ھے. 50/60 لاکھ افغانوں کو تمامتر حقوق کیساتھ پاکستان میں 40/50 سال پناہ میسر ھے. اسکے بر عکس پاکستانیوں کا خون بہانے والے دھشت گردوں کو افغان سر زمین پہ پناہ گائیں میسر ھیں. یہ صورت…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) July 15, 2023
خواجہ آصف نے ہفتہ کو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ 50 لاکھ سے زائد افغانوں کو تمام تر حقوق کیساتھ پاکستان میں 40/50 سال سے پناہ میسر ہے، اس کے بر عکس پاکستانیوں کا خون بہانے والے دھشت گردوں کو افغان سر زمین پر پناہ گاہیں میسر ہیں۔
’افغانستان ہمسایہ اور برادر ملک ہونے کا حق نہیں ادا کر رہا اور نہ ہی دوحہ معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے۔۔۔ یہ صورت حال مزید جاری نہیں رہ سکتی. پاکستان اپنی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کیلئے اپنے تمامتر وسائل بروئے کار لائے گا۔‘