آئی ایم ایف معاہدے کی ذرا سی خلاف ورزی بھی برداشت نہیں کروں گا، شہباز شریف

ہفتہ 15 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ آئی ایم ایف سے معاہدے کی ذرا سی خلاف ورزی کو بھی برداشت نہیں کریں گے۔ موجودہ حکومت کے اختتام کے بعد امید ہے کہ نگران حکومت اس ضمن میں اپنی ذمہ داری نبھائے گی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹا لینا جارجیوا سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ آنیوالی نگراں حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ ’الیکشن کے بعد عوام نے موجودہ حکومت کو دوبارہ منتخب کیا تو آئی ایم ایف اور ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے معیشت کو بہتر بنایا جائے گا۔‘

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہبازشریف نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج کی منظوری میں مینجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی۔

دورانِ گفتگو آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے معاہدہ کے لیے آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان کے کیس کو بھرپور انداز میں پیش کیا حالانکہ آئی ایم ایف بورڈ ماضی میں اعتماد کی کمی کی وجہ سے معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کے پاکستان کے عزم پر شکوک و شبہات کا شکار تھا۔

کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ مسلسل رابطوں کی روشنی میں انہوں نے بورڈ کو یقین دلایا کہ وزیراعظم شہبازشریف کیساتھ انکی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ان کی سنجیدگی نظر آئی ہے اس لیے پاکستان اپنے وعدوں پر عملدرآمد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اب مضبوط شراکت داری اور باہمی اعتماد موجود ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کا اہم رکن قرار دیتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

وزیراعظم نے مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی مثبت سوچ اور پیرس میں ان کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کے مفید تبصروں کو سراہا جس کے بعد بالآخر فریقین کی سخت محنت کے نتیجے میں اسٹینڈ بائی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

انہوں نے پاکستان کے اعلیٰ معیار کے آموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو احترام اور تحسین کے جذبے کے طور پر پاکستانی آموں کا تحفہ بھجوانا ان کے لیے ایک اعزاز ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp