سیاسی رہنماؤں کا پُرامن اور خوشحال بلوچستان ویژن کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کو پیغام

ہفتہ 15 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے جمالی آڈیٹوریم کوئٹہ میں اہم تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ بلوچستان کے محب وطن عوام عسکریت پسندوں کو پرامن اور خوشحال بلوچستان کے ویژن کو ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے۔

تقریب میں سینیٹر انوارالحق کاکڑ، سینیٹر سرفراز بگٹی، وزیر داخلہ بلوچستان میرضیا اللہ لانگو، ظہور بلیدی اور ڈاکٹر میر سعادت سمیت 100 سے زائد سول سوسائٹی، سیاسی رہنماؤں، علماء، وکلا اور صحافیوں نے شرکت کی۔

تقریب کا مقصد بلوچستان میں مفاہمتی پالیسی اور صوبے کی بہتر ہوتی صورتحال پر روشنی ڈالنا تھا۔

عسکریت کا راستہ ترک کرنے والے بلوچ نیشنل آرمی کے سابق کمانڈر گلزار امام شنبے نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ شرکا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل مذاکرات کی میز پر ہی ممکن ہے۔

بات چیت اور مفاہمت ہی بلوچستان کے امن کا واحد راستہ ہے: سرفراز بگٹی

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بات چیت اور مفاہمت ہی بلوچستان کے امن کا واحد راستہ ہے۔

اس موقع پر سینیٹر انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ کوئی شدت پسند ریاست سے جیت نہیں سکتا- ریاست بات چیت کو فوقیت دے رہی ہے تو شدت پسندوں کو بھی بلوچستان کی بہتری کے لیے سوچنا چاہیے۔

تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: میر ضیا اللہ لانگو

اس موقع پر وزیر داخلہ میر ضیااللہ لانگو کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے خواہشمندوں کو میں حکومت کی طرف سے مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔

ظہور بلیدی نے خطاب میں کہا کہ سیاسی جماعتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کواپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس موقع پر سابق عسکریت پسند رہنما گلزار امام شنبے نے کہا کہ ہم سب کو اپنے اختیارات کے مطابق بلوچستان کی خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ میں مذاکراتی عمل کا حصہ ہوں اور اس کی حمایت بھی کرتا ہوں۔

بلوچستان میں امن ہی اصل گیم چینجر ہے: شرکا

تقریب کے شرکا کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ محب وطن اور بلوچستان کے حقیقی مالک ہیں۔ عسکریت پسندوں کو پرامن اور خوشحال بلوچستان کے ویژن کو ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے۔

شرکا نے مزید کہا کہ بلوچستان میں امن ہی اصل گیم چینجر ہے۔ مفاہمت کا حتمی مقصد ایک بہتر اور خوشحال بلوچستان ہے۔

مزید کہا گیا کہ ریاست کی طرف سے بات چیت کو فوقیت دینا اس کے مادری رویے کا عکاس ہے۔ عسکریت پسندوں کو بلوچستان اور اس میں بسنے والوں کی خوشحالی کے لیے ہتھیار پھینک کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp