ماہرین طب کا کہنا ہے کہ اگر بال پیٹ میں چلے جائیں تو یہ کبھی ہضم ہوتے ہیں نا ہی ان کے معدے سے فوری اخراج کا کوئی نظام موجود ہوتا ہے۔ اس لیے یقیناً اگر آپ کی پسندیدہ ترین ڈش سے بھی بال نکل آئیں تو اسے چھوڑ دینا چاہیے۔
معدے کے اندر بالوں کے چلے جانے سے صحت کے کون سے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں اس کی مثال حال ہی میں امریکا میں ایک اسپتال میں اس وقت سامنے آئی جب ڈاکٹروں نے آپریشن کر کے ایک خاتون کے معدے سے ایک دیو ہیکل بالوں کا گولہ باہر نکالا۔
امریکا کے طبی جریدے کے مطابق ایک خاتون جو اپنے ہی بال کھینچنے اور پھر انہیں کھانے کی عادی تھی، ڈاکٹروں کو اس کے پیٹ سے بالوں کا 15 سینٹی میٹر بڑا بالوں کا ایک گچھا آپریشن کر کے نکالنا پڑا۔
جریدے کے مطابق 38 سالہ خاتون کو جب امریکا کے ایک اسپتال میں لایا گیا تو اس وقت وہ متلی، الٹی اور پیٹ میں سوجن اور شدید درد میں مبتلا تھی۔ اس کے وزن میں ڈرامائی انداز میں کمی آ گئی تھی۔ بھوک ختم ہونے کے باعث 8 ماہ کے دوران اس کا وزن 15 پاؤنڈ کم ہو گیا تھا۔
ڈاکٹروں نے جلد ہی اس کے معدے کے اندر پائی جانے والی خرابی کو ڈھونڈ نکالا، انہیں ایسا لگا کہ خاتون کے معدے میں کوئی بہت بڑی ٹھوس چیز موجود ہے جس کے باعث وہ اس کیفیت اور درد میں مبتلاہے
ڈاکٹروں نے فوراً خاتون کے آپریشن کا فیصلہ کیا اور اسے آپریشن تھیٹر میں لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے آپریشن کے بعد اس کے معدے سے بالوں کا ایک بہت بڑا گچھا جو ایک چھوٹے فٹ بال کی مانند تھا، باہر نکال لیا۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بالوں کی ایک چھوٹی ‘دم’ اس کی آنتوں میں پھنسی ہوئی تھی جبکہ ایک 4 سینٹی میٹر بڑا بالوں کا گچھا اس کی آنت میں میں پڑا ہوا تھا۔
ڈاکٹروں کی تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ خاتون ایک خاص قسم کی بیماری جسے راپنزل سنڈروم(Rapunzel Syndrome) کہتے ہیں میں مبتلا پائی گئی۔
جریدے کے مطابق، یہ سنڈروم ٹرائیکوٹیلومینیا کی وجہ سے ہوتا ہے، یہ ایک ایسا عارضہ ہے جس کی وجہ سے مریض کو اپنے بالوں کو کھینچنے اور بعض اوقات انہیں کھانے کی ناقابل یقین خواہش پیدا ہوتی ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ عارضہ انتہائی غیر معمولی ہے لیکن ممکنہ طور پر مہلک ضمنی اثرات اور پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ بال ہضم نہیں ہوتے اور پیٹ میں جمع ہو تے رہتے ہیں جو جان لیوا بھی ہو سکتے ہیں۔
اس کی عام علامات میں متلی، الٹی، آنتوں کی سوزش، پیٹ کا پھولنا اور وزن میں کمی شامل ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق یہ پیچیدگیاں خطرناک بھی ہو سکتی ہیں اور ان کی وجہ سے آنتوں میں رکاوٹ، آنتوں میں سوراخ، آنتوں سے خون کا بہنا، خون کی کمی، وزن میں کمی اور اپینڈیسائٹس شامل ہیں۔
ڈاکٹروں نے خاتون کی آنتوں کے دونوں حصوں سے بالوں کو آپریشن کے ذریعے نکال دیا اور 6 دن بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا۔
ڈاکٹروں نے تجویز کیا ہے کہ ایسی نفسیاتی بیماری میں مبتلا مریضوں کا علاج کروایا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ان کے جسم میں غذائیت کی کمی کا بھی علاج کیا جائے اور پروٹین سے بھرپور غذائیں دی جانی چاہییں۔