اسکاٹ لینڈ ویمن قومی کرکٹ ٹیم کی کھلاڑی ابتہیٰ مقصود کا کہنا ہے کہ انہیں حجاب پہن کر کرکٹ کھیلنے میں کوئی دشواری یا رکاوٹ پیش نہیں آتی اور وہ بلا جھجک کھیلتی رہتی ہیں۔
برطانوی اخبار دی مرر کے مطابق 24 سالہ پاکستانی نژاد ابتہیٰ مقصود انگلینڈ کے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹ ’دی ہنڈریڈ‘ کی ٹیم برمنگھم فینکس کی جانب سے کھیلتی ہیں اور وہ برطانیہ کی پہلی کھلاڑی ہیں جو اپنے ملک اسکاٹ لینڈ کے لیے حجاب پہن کر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتی ہیں۔
ابتہیٰ مقصود کا کہنا ہے کہ حجاب سے اظہار ہوتا ہے کہ آپ باحیا ہیں اور اس سے آپ کی بطور مسلمان واضح شناخت ہوتی ہے۔
ابتہیٰ مقصود ایک دندان ساز بن رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حجاب حیا سے متعلق ہے اور اس سے اصلی پہچان ہوتی ہے کہ میں کون ہوں اور مجھے مسلمان ہونے پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ حجاب پہن کر ایجبسٹن (برمنگھم فینکس کا ہوم گراؤںڈ) جیسے بڑے اسٹیڈیم میں کھیلنے سے بہت اہم پیغام جاتا ہے کہ آپ جیسے بھی نظر آتے ہوں اور جو بھی پہنتے ہوں، آپ جو چاہیں وہ کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ برمنگھم فینکس نے ابتہا مقصود کے لیے مخصوص اسپورٹی حجاب بنایا ہے جسے وہ آرام سے پہن کر کھیل سکتی ہیں۔
برمنگھم نے اپنے والد اور بھائیوں کو دیکھتے ہوئے کرکٹ شروع کی، جبکہ یہ بھی کہا کہ انھیں گھر سے کھیل کو بطور پیشہ اپنانے پر انھیں مکمل حمایت ملی۔
ابتہیٰ مقصود 11 جون 1999 کو اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں پیدا ہوئیں۔ انہیں پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح کی کرکٹ میں انڈر 17 کی ٹیم میں منتخب کیا گیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر 12 سال تھی. وہ داہنے ہاتھ سے لیگ بریک بولنگ کرتی ہیں۔
قبل ازیں ایک اور انٹرویو میں ابتہیٰ نے بتایا تھا کہ ان کی والدہ بھی حجاب لیتی تھیں تاہم والدین کی جانب سے ان پر ایسا کرنے کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں تھی اور یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا۔
ابتہیٰ تائیکوانڈو میں بھی بلیک بیلٹ ہیں جو انہوں نے 11 سال کی عمر میں حاصل کیا تھا۔ وہ برٹش اینڈ اسکاٹش تائیکوانڈو چیمپیئن شپ میں بھی حصہ لے چکی ہیں۔