پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے صدر پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان کو جو غلط فہمی ہے کہ کسی کے جانے سے انہیں فرق نہیں پڑتا یہ غلط فہمی ہم دور کر دیں گے اور انہیں جلد پتہ چل جائے گا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ عمران خان کا مقصد کوئی نیا پاکستان بنانا نہیں، یہ شخص ملک میں صرف انتشار چاہتا ہے تاکہ پاکستان آگے نہ بڑھ سکے، میرے سینے میں بہت سے راز دفن ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں حکومت کو صرف ایک شخص اعظم خان چلا رہا تھا، 2013 کے انتخابات کے بعد مجھے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا صرف اس لیے بنایا گیا کہ میرے بغیر تحریک انصاف حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہی نہیں تھی۔
پرویز خٹک نے کہا کہ میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ نہ چلنے کا فیصلہ بہت پہلے کر لیا تھا۔ یہ بات درست ہے کہ یکم جون کو پی ٹی آئی چھوڑنے سے قبل میں مذاکراتی کمیٹی کا حصہ تھا مگر جب مجھے معلوم ہوا کہ ملک میں اصل ہو کیا رہا ہے تو فوراً پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ مجھ پر کسی نے کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔
صدر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے کہا کہ 2010 میں جب پی ٹی آئی کی ہوا چلی تو یہ پارٹی صوبے میں کچھ بھی نہیں تھی، جو لوگ آج میرے ساتھ کھڑے ہیں یہی تحریک انصاف کو اوپر لے کر گئے تھے۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان پارٹی میں کسی کو کچھ سمجھتا ہی نہیں، کسی کو آگے آنے کا موقع نہیں دیا جاتا، پی ٹی آئی میں صرف ’میں‘ ہی ’میں‘ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں شمولیت کے حوالے سے لوگوں کی جو لسٹیں سوشل میڈیا پر جاری کی جا رہی ہیں وہ غلط ہیں، اصل لسٹ تو میرے پاس ہے جو کسی کو جاری ہی نہیں کی۔ بہت جلد لوگوں کی لائن لگے گی جو ہماری پارٹی کا حصہ بنیں گے۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس پر مجھے افسوس ہے، میں تو ہمیشہ لوگوں کو کہتا رہا کہ پر امن احتجاج کرنا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعلٰی و وزیر دفاع پرویز خٹک نے نئی جماعت کا اعلان کر دیا ہے، جسکا نام پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینزرکھا گیا ہے، پرویز خٹک کی جانب سے بنائی جانے والی نئی جماعت میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی سابق وزیر اعلٰی محمود خان بھی شامل ہو گئے، جبکہ 57 قومی و صوبائی ارکان اسمبلی بھی نئی جماعت میں شامل ہوچکے ہیں۔
پی ٹی آئی پارلیمینٹیرینز کا حصہ نہیں بنے، کئی رہنماؤں کی تردید
پی ٹی آئی کے سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سمیت سابق ایم این اے صالح محمد خان، صوبائی وزیراشتیاق ارمڑ، ضیا اللہ بنگش، ارباب وسیم، ملک واجد علی، افتخار مشوانی اور شوکت علی نئی پارٹی کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب کئی رہنماؤں نے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں شمولیت کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔
جن رہنماؤں نے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز میں شمولیت کی ترید کی ہے ان میں سابق معاون خصوصی وزیر زادہ، صوبائی اسمبلی کے سابق اراکین اعظم خان، افتخار مشوانی، قلندر لودھی، عزیزاللہ گران، مصور خان اور ضیااللہ بنگش شامل ہیں۔
یہ بھی واضح رہے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے اپنے ساتھ شامل ہونے والوں میں مشتاق غنی کا نام نہیں دیا تھا مگر انہوں نے اپنا پیغام جاری کیا ہے کہ میں بدستور تحریک انصاف کا حصہ ہوں اور پی ٹی آئی پارلیمینٹرینز میں شامل نہیں ہوا۔