وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) امین الحق نے بتایا ہے کہ گوگل نے پاکستان میں اپنا دفتر کھول لیا ہے اور گزشتہ سال 15 ہزار اور رواں برس 45 ہزار اسکالرشپ دی ہیں۔
اسلام آباد میں منگل کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گوگل نے آئندہ سال ساڑھے 4 لاکھ اسکالرشپ کا وعدہ کیا ہے۔
امین الحق نے کہا کہ پوری دنیا میں نئی ٹیکنالوجی آ رہی ہے اور پاکستان اور آئی ٹی وزارت اس سے ہم آہنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نے پورے ملک میں 77 ارب روپے کی لاگت سے ملک بھر میں کنٹیکٹویٹی کو بہتر کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 33 لاکھ آئی ٹی فری لانسرز کو تیار کیا گیا ہے اور گزشتہ 4 برسوں میں آئی ٹی شعبے میں7.1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
ٹیلی کام سیکٹر کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سیکٹر نے 1100 بلین روپے ٹیکس کی صورت میں قومی خزانے میں جمع کرائے اور 3 سال قبل آئی ٹی ایکسپورٹ ایک ارب ڈالر تھی جو گزشتہ سال 2.6 ارب ڈالر ہو گئی۔
امین الحق نے کہا کہ پاکستان کے کے پاس سستی لیبر اور سستی براڈبینڈ موجود ہے جس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے کہ اکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عسکری اور سیاسی قیادت ایک ساتھ بیٹھی ہے اور دونوں کا مشن ملکی معیشت کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نےعزم کا اظہار کیا کہ ڈالر کی ریمیٹنس میں اضافہ، بے روزگاری کا خاتمہ اور ون ونڈو آپریشن کا آغاز کیا جائے گا۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ سیاسی عسکری قیادت کے ساتھ ہونے کا فائدہ عوام کو ہو گا اور اس سے ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی ایکسپورٹ کو 15 بلین ڈالر تک بڑھانا ہمارا ہدف ہے جب کہ اس شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھا کر 10 ارب کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ قرض دینے والی ایپس سے متعلق پی ٹی اے چیئرمین اور ڈی جی ایف آئی اے سے ملاقات ہوئی ہے، کسی صورت کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا اور سب کو سخت سزا ہو گی۔
انہوں نے بتایا کہ اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے ایم کیو ایم سے کوئی مشاورت نہیں ہوئی ہے تاہم خالد مقبول صدیقی آج اسلام آباد آ رہے ہیں اور وہ وزیراعظم سے کل ملاقات کریں گے۔