سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرپڑوسی ملک بنگلہ دیش کی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک کے کنارے راشن کے تھیلے رکھے ہیں اور شہری لائن میں لگ کر ایک ایک تھیلا اٹھائے آگے بڑھ جاتے ہیں۔
پاکستانی صحافی بلال ڈار نے یہ ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں بنگلہ دیش ہم سے کتنا آگے نکل گیا ہے۔ ان کی عوام کا شعور دیکھیں، اگر اسی جگہ پر پاکستانی عوام ہوتی تو ایک دوسرے کو دھکیلتے ہوئے دو دو تھیلے اٹھا کر لے جاتی جس سے کئی بندے مر جاتے۔
بنگلہ دیش کی عوام کا شعور دیکھیں اور اپنی عوام کا جائزہ لیکر ایک کمنٹ کریں pic.twitter.com/BFpCU1enrx
— Bilal Dar (@BilalDarPK) July 20, 2023
بلال ڈار نے پاکستانی صارفین سے رائے مانگی کہ جائزہ لے کر بتائیں کہ اگر ایسی صورتحال پاکستان میں ہوتی تو پاکستانی عوام کیا کرتی۔ جس کے بعد صارفین نے اس پر تنقیدی تبصرے کیے۔
اسلام آبادیز نامی پیج سے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا گیا کہ بھوک دہشتگردی سے زیادہ خطرناک ہے، بھوک مٹانے کی خاطر انسان کچھ بھی کر گزرتا ہے پھر چاہے وہ چوری ہو، قتل و غارت یا کوئی بھی غیر قانونی و غیر انسانی عمل۔
ٹوئیٹ میں مزید کہا کہنا تھا کہ جب عوام کی بھوک مٹائیں گے تو وہ تعلیم ، انسانیت اور اخلاق میں دلچسپی لیں گے، پھر ہی ہمارا معاشرہ بدل سکتا ہے۔ صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام ایسی حالت میں ہے کہ صرف بھوک مٹا کر صرف وقت گزارنے کی فکر ہے ایسے حالات میں باقی چیزوں میں کیسے دلچسپی لے سکتے ہیں؟
دنیا میں جنگ(دہشتگردی) کو سب سے زیادہ خطرناک عمل سمجھا جاتا ہے لیکن بھوک دہشتگردی سے زیادہ خطرناک ہے، بھوک میں انسان کو نہ شعور کی تمیز رہتی ہے نہ عقل و احساس کی اور بھوک مٹھانے کی خاطر انسان کسی بھی حرکت سے باز نہیں رہتا پھر چاہے وہ دوسروں کے حق پر ڈاکہ ہو، چوریاں ہو قتل و غارت… https://t.co/ZDJbK4g9br
— Islamabadies (@Islamabadies) July 20, 2023
ایک صارف نے اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستانی اداروں میں سربراہان سے لے کر گیٹ کیپر تک سب کرپشن میں مبتلا ہیں، الیکشن میں دکھانے کے لیے پراجیکٹس تو بنائے جاتے ہیں لیکن ایک اچھا معاشرہ تشکیل دینے کے لیے نہ کوئی سوچ ہے اور ہی فکر۔
پاکستانی اداروں میں
سربراہان سے لیکر گیٹ کیپر تک کرپشن میں مبتلا ہیں ۔
کبھی کسی نے توجہ دی ہے ۔
ہم لوگ خود رو جنگلی پودوں کی مانند ہیں،
الیکشن میں دیکھانے کے لئے پروجیکٹ بنائے جاتے ہیں ۔
لیکن عوام کے ہجوم کو ایک اچھے معاشرے میں تشکیل دینے کے لئے کوئی سوچ نہیں ۔
کوئی فکر نہیں ۔— Khalid Hashmi (@KhalidH00022657) July 20, 2023
فضل الٰہی نامی صارف ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اسی لیے بنگلہ دیش دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کر رہا ہے۔ لیکن افسوس ہے کہ ہم ماضی کی جانب ہی رواں دواں ہیں۔
Baimisal! Issi liye tou Bangladesh din dugni raat chaugni taraqqi ker raha hai, aur hum past ki taraf rawan dawan hain. Afsos, sud afsos.
— M. Fazal Elahi (@geniousfazal) July 20, 2023
سلمیٰ کوثر لکھتی ہیں کہ مشرقی اور مغربی پاکستان کے لوگوں اور ان کے رہن سہن میں زمین آسمان کا فرق تھا، افسوس کے ہم بچھڑ گئے لیکن اس فرق کو نہ مٹاسکے۔
https://twitter.com/salmakousarSK/status/1681920417953648640?s=20
واضح رہے کہ پاکستان میں مفت راشن کے حصول کے لیے مستحقین کو اپنی جان پر کھیلنا پڑتا ہے اور اس کے لیے اب تک کئی افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔