وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کوئی بھی مہذب معاشرہ آزادی اظہار کے نام پر مقدس ہستیوں، علامتوں اور آسمانی کتابوں کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دیتا۔
جمعہ کو اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ قرآن پاک، تورات اور انجیل کی بے حرمتی کی اجازت دینا ایک مذموم، گھٹیا اور حقیر ایجنڈے کا حصہ ہے جس کا واحد مقصد عالمی امن کو خطرات سے دوچارکرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ او آئی سی اور مہذب دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آگے آئیں اور مقدس کتب کی بے حرمتی جیسے مکروہ عمل کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے رویوں کو روکنے کی ضرورت ہے جو مذہبی منافرت اور تشدد کو فروغ دیتے ہیں اور دہشت گردی و عسکریت پسندی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں مٹھی بھر شیطانی کرداروں کو امن، رواداری اور اجتماعیت کی مشترکہ اقدار کو کمزور نہیں کرنے دینا چاہیے۔
او آئی سی قرآن کی بیحرمتی جیسی شیطنیت کے تدارک کی حکمت عملی بنائے گی
No civilized society will allow the desecration of the holy personages, symbols and the Divine Books in the name of freedom of expression. The grant of permission to desecrate the Holy Quran, Torah & Bible is part of a sinister, vile & despicable agenda whose sole aim could be to…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 21, 2023
وزیراعظم محمد شہبازشریف نےسویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اس شیطانیت کے تدارک کی مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔
جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اوآئی سی کو امت مسلمہ کے احساسات کی ترجمانی اور اس شیطانیت کو رکوانے میں تاریخی کردار ادا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تورات، انجیل اور قرآن کریم کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے فیصلے کو تبدیل کرنے کی مہم چلائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقدس کتابوں، ہستیوں اور شعائر کی بے حرمتی اظہار کی نہیں دنیا کو مستقل آزاردینے کی آزادی ہے۔
وزیزاعظم نے کہا کہ واقعات کا تسلسل اور ترتیب اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ اظہار کا نہیں بلکہ سیاسی اور شیطانی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے عالم اسلام اور مسیحی دنیا کو مل کر اس سازش کو روکنا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شیطان کے پیروکاراس کتاب کی بے حرمتی کررہے ہیں جس نے انسانوں کو عزت و رہنمائی اور حقوق دیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تورات اور انجیل کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے فیصلے سے بے حرمتی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور یہ نفرت کا فروغ ہے جس کی عالمی قانون اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی جذبات بھڑکانے، اشتعال انگیزی، دہشت گردی اور تشدد پر اکسانے کے یہ رویے دنیا کے امن کے لیے مہلک ہیں اور یہ قانونی اور اخلاقی دونوں لحاظ سے شدید لائق نفرت اور قابل مذمت ہیں۔