انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں عمران خان کے 15 فروری کیلئے طلبی کے سمن جاری کر دیئے۔ حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد ۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ زمان پارک سے ایک ویڈیو جاری ہوئی جس میں عمران خان پیدل چلتے نظر آئے۔ عمران خان 15 فروری کو آئیں یا نہ آئیں ہم ضمانت پر فیصلہ سنا دیں گے ۔
جج راجا جواد عباس حسن نے سماعت کی۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل بابر اعوان اور پراسیکیوٹر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ بابر اعوان نے عمران خان کی طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عمران خان زخمی ہیں، پیش نہیں ہو سکتے۔
پراسیکیوٹرنے کہا جتنے میڈیکل دیئے گئے ہیں وہ شوکت خانم کے ہیں۔ شوکت خانم کا میڈیکل قانونی طور پر لیگل نہیں۔یہاں قانون کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔جج نے بابراعوان کومخاطب کرتے ہوئے کہا آپ عمران خان کی مستقل ضمانت پر دلائل دیں۔
جج نے یہ بھی کہا پہلے یہ بتا دیں کہ دہشتگردی کی دفعات کیس میں کیسے لگیں۔ پراسیکوٹر ثابت کریں عمران خان کی ایما پر لوگ یہاں اکھٹے ہوئے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر عمران خان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15 فروری تک ملتوی کر دی۔عمران خان کےخلاف دہشتگردی کی دفعات کےتحت تھانہ سنجانی میں مقدمہ درج کیاگیاتھا۔