پی آئی اے پر یورپی پابندیاں: حکومتِ پاکستان نے قانون سازی کا آغاز کردیا

جمعہ 21 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کابینہ کمیٹی برآئے قانون سازی نے بین الاقوامی شہری ہوابازی تنظیم کی شرائط کو مد نظر رکھتے ہوئے بنائے جانے والے ’ڈرافٹ پاکستان ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن ایکٹ، 2023‘ کے حوالے سے وزارت ہوابازی کی جانب سے پیش کردہ تجویز کی منظوری دے دی۔

’ڈرافٹ پاکستان ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن ایکٹ، 2023‘ کی سمری وزارت ہوابازی کی جانب سے 6 جولائی کو پیش کی گئی تھی۔

کمیٹی کا اجلاس کیبنٹ ڈویژن اسلام آباد کے کمیٹی روم میں وزیر قانون و انصاف جناب اعظم نذیر تارڑ کی زیر صدارت 7 جولائی کو منعقد ہوا تھا۔

وزارت ہوا بازی نے اجلاس کو بتایا کہ بین الاقوامی شہری ہوابازی تنظیم (ICAO)  پالیسی سازی اور شہری ہوا بازی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے میں ریاستوں کی مدد کرنے والا اعلیٰ ادارہ ہے اور اس کے پاس عالمی ہوا بازی کی سرگرمیوں کو ہموار کرنے اور معیارات اور تجویز کردہ طریقوں (SARPS) کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ایک بے عیب اور ہموار نظام تھا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ICAO نے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ (AAIB) کے سول ایوی ایشن سسٹم کا سیفٹی آڈٹ (یونیورسل سیفٹی اوور سائیٹ آڈٹ پروگرام) کیا تھا تاہم کے گورننگ لیگل فریم ورک کی عدم موجودگی کی وجہ سے آڈیٹر نے غیر اطمینان بخش قرار دیا جسے ICAO کے معیارات اور تجویز کردہ پریکٹسز (SARPS) سے ہم آہنگ کیا جانا تھا۔ ICAO کے آڈیٹرز کی طرف سے اٹھائے گئے بنیادی مشاہدے AAIB کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے کسی بنیادی قانون سازی کی عدم موجودگی سے متعلق تھے۔ اس سے پہلے ایئر کرافٹ (حادثہ/حادثات کی تحقیقات) کے قواعد 2021  کو پاکستان کے گزٹ میں نوٹیفائی کیا گیا تھا تاہم مذکورہ آرڈینینس 13 دسمبر 2021 کو ختم ہو گیا تھا۔

وزارت ہوا بازی نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان کی قومی ایوی ایشن پالیسی 2019 میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ AAIB خود مختار ہوگا اور ہوابازی کی حفاظت کے فائدے اور بہتری کے لیے حادثات، واقعات اور سنگین واقعات کی آزادانہ طور پر تحقیقات کرے گا۔ تاہم یہ صرف AAIB کی اپنی خود مختار قانون سازی کے اعلان کے بغیر بین الاقوامی ضرورت کو پورا نہیں کر سکتا جو AAIB کو تحقیقات کرنے کا اختیار دے گا۔ اس شرط کو پورا کرنے کے لیے، موضوع کا مسودہ ICAO کے فراہم کردہ ماڈل آف ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن اتھارٹی ایکٹ کے مطابق اور AAIB، PCAA  اور ASF کی مشاورت سے تیار کیا گیا تھا۔ اسے پاکستان کی سول ایوی ایشن کے بڑے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ، دیگر رکن ممالک میں دنیا بھر میں رائج طریقوں کے مطابق بنایا گیا تھا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ نے 26 مئی 2023 کو مسودہ بل کی اصولی منظوری دے دی تھی۔ مزید برآں، مسودہ بل کی جانچ پڑتال اور مزید قانونی کارروائی کے لیے قانون و انصاف ڈویژن کو بھیجا گیا تھا اور اس کے مطابق قانون و انصاف ڈویژن کی طرف سے تجویز کردہ ترامیم کو بل کے مسودے میں شامل کر لیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp