اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اقوام متحدہ سے اسلامو فوبیا کے خلاف پلان آف ایکشن کی منظوری دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان سمیت اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی ) کے دیگر رکن ممالک کے ایک وفد نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش سے ملاقات کی ہے اور انہیں سویڈن میں حال ہی میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے واقعات پر مسلم دنیا میں پائے جانے والے شدید غم و غصے سے آگاہ کیا اور اسلامو فوبیا کے خلاف پلان آف ایکشن کی منظوری دینے کا مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے مصر اور بنگلہ دیش کے سفیروں اور سعودی عرب اور موریطانیہ کے ناظم الامور کے ساتھ مل کر وفد کی صورت میں اقوام متحدہ کے سربراہ پر زور دیا کہ وہ ایسے گھناؤنے واقعات کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
بیان کے مطابق پاکستانی مندوب نے سیکریٹری جنرل سے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے فعل کی مذمت میں ایک قرارداد منظور کی ہے ۔ انہوں نے اس کی کی ایک کاپی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنر ل کے حوالے بھی کی۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ حال ہی میں اس مسئلے پر انسانی حقوق کونسل کی طرف سے منظور کی گئی قرارداد کی روشنی میں قرآن پاک کی بے حرمتی جیسی اشتعال انگیز کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیں جو تشدد کا باعث بن سکتے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے مطالبہ کیا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی خواہش ہے کہ وہ اسلامو فوبیا کے خلاف ایک پلان آف ایکشن کی منظوری دیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات کو قابل مذمت اور گھناؤنا قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انسانی حقوق کونسل کی طرف سے منظور کردہ قرارداد پر تمام رکن ممالک کو عمل درآمد کرنا چاہیے۔
سیکریٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ سیکریٹری جنرل نے مسلم کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عدم رواداری، تشدد اور اسلامو فوبیا کی کارروائیوں کی مذمت کی ہے جو کشیدگی، امتیازی سلوک اور بنیاد پرستی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ بعد ازاں سفارتی گروپ نے جولائی کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کرنے والے ملک برطانیہ کی سفیر باربرا ووڈورڈ سے بھی ملاقات کی اور انہیں اشتعال انگیز کارروائیوں پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی )کے تحفظات سے آگاہ کیا۔
15 رکنی کونسل کے صدر سے درخواست کی گئی کہ وہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے حالیہ واقعات کی مذمت میں بیان جاری کریں۔