وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ایک بار پھر تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے قومی معاملات اور مسائل پر اتفاق رائے پیدا کریں اور معیشت کی بہتری اور جمہوریت کے فروغ کے ایک ہی منشور پر متفق ہوں۔
ہفتہ کو لاہور میں دانش اسکول گریجویٹس کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم سب مل بیٹھیں اور اپنے اختلافات ختم کریں تو کوئی مشکل ملک کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کھربوں ڈالر کے معدنی وسائل ہونے کے باوجود پاکستان کی معیشت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پیکجز پر منحصر ہے۔
بھارت 1991 کے بعد سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں گیا، ہم کتنی بار چلے گئے
شہباز شریف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 1991 کے بعد سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں گیا، ہم کتنی بار چلے گئے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) کے بیل آؤٹ پیکج کے لیے بھیک مانگنی پڑی کیونکہ یہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے ناگزیر ہو گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ملک نے ڈیفالٹ کے خطرے کو کامیابی سے ٹال دیا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی معاہدے کو معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک راحت کے طور پر لیا جانا چاہییے ۔
انہوں نے مخاطب کر کے کہا ’آئیے! تمام سیاسی جماعتیں میثاق معیشت پر دستخط کریں۔ آئیے! میثاق جمہوریت پر بھی مل کر کام کریں، ’ وزیر اعظم نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے ملک کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے نفرتوں اور سازشوں کو دفن کرنے کی اپیل کی۔
قومیں ملکی سالمیت، ترقی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتیں: شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومیں ملکی سالمیت ، ترقی اور معاشی پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتیں،آ ئندہ موقع ملا تو محمد نواز شریف کی قیادت میں پورے ملک میں دانش سکولوں کا جال بچھا دیں گے۔ ایک وژن کے تحت زراعت کو ترقی دینا ہے، میں ہی جانتا ہوں کہ آ ئی ایم ایف کا معاہدہ کیسے ہوا، ہمیں اب فیصلہ کرنا ہو گا کہ اب ہمیں اپنی تقدیر بدلنی ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہاکہ دانش اسکولوں سے فارغ التحصیل طلباء طالبات نے محنت اور قابلیت کے بل بوتے پرملک کے مختلف اداروں میں جو مقام حاصل کیا ہے، اس سے پورے پاکستان کے لوگوں کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ یہ طلبا وطالبات آج قوم کے نگینے بن چکے ہیں۔
دوبارہ موقع ملا تو ملک میں دانش اسکولوں کا جال بچھا دیں گے: شہباز شریف
دانش سکولوں میں پچاس ہزار سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں، آج لاکھوں بچے لیپ ٹاپ کے ذریعے فری لانسرز بن کر روزی کما رہے ہیں، دانش اسکولوں کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کی باتیں سن کر خوشی ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ دانش سکولوں کے منصوبے کا آ غاز کیا تو اشرافیہ نے میری بہت مخالفت کی، مخالفت کے باوجود جنوبی پنجاب کے علاقوں میں دانش سکولوں کی بنیاد رکھی۔میرا بس چلے تو پورے پاکستان میں ہزاروں دانش سکول بنا کر قوم کو عظیم بنا دوں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہاکہ پچھلی حکومت نے قوم سے دھوکا کیا، 190 ملین پاؤنڈز اگر سکولوں کی تعمیر پر لگائے جاتے تو انہیں سلام پیش کرتا ، الزام تراشیوں اور بے بنیاد الزامات نے قوم کو تقسیم کیا۔ اس سے قبل معاشرے میں ایسی تقسیم پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ ا س تقسیم نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کو تباہ کر دیا تھااور قوم کے ذہنوں کو زہر آلود کر دیا تھا۔
وزیر اعظم نے کہاکہ اگر ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے تو ہمیں پاکستان کا احساس کرنا ہوگا، اگر اللہ نے ہمیں آئندہ الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار کیا تو پورے ملک میں محمد نواز شریف کی قیادت میں دانش سکولوں کا جال بچھا دیں گے۔
بے بنیاد الزامات اور چور ڈاکو کے بیانیے نے پاکستان کو تقسیم کر دیا: شہباز شریف
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بے بنیاد الزامات اور چور ڈاکو کے بیانیے نے پاکستان کو تقسیم کر دیا ہے، میں عوام کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ موجودہ دور میں سیلاب اور مہنگائی کے ساتھ ساتھ مجھے آج تک بدترین تقسیم کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ اپنے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کریں، ہندو اور انگریز کی غلامی سے نجات کا مقصد یہی تھا کہ غریب کا بچہ بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو کر ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالے، کیونکہ غریب کے بچے کو تعلیم نہ ملے یہ اسلامی ریاست کا اصول نہیں ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اشرافیہ کے بچے دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں پڑھ سکتے ہیں، مگر غریب کے بچے کو ہسپتال میں جعلی دوائی ملے، یہ قائد اعظم کا پاکستان نہیں، آج ہمیں غور کرنا ہو گا کہ یہ ملک کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
وزیراعظم نے انگریزی میں ایم فل کرنے والی ایک طالبہ کو حکومت پنجاب کی طرف سے ملازمت کا سرٹیفیکیٹ دیئے جانے پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تعریف کی اور کہا کہ آپ نے تو مجھے بھی پیچھے چھوڑ کر محسن اسپیڈ سے کام کیا ہے۔تقریب کے آخر میں طلبا وطالبات میں لیپ ٹاپس اور چیک بھی تقسیم کئے گئے۔
قوم پی ٹی آئی اور ن لیگ حکومت کی کارکردگی کا موازنہ کرے: وزیر اعظم
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے عوام پر زور دیا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بدعنوانی سے آلودہ ناقص حکومت اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی سے متعلق حقائق پر غور کریں جو ہمیشہ میگا ترقیاتی منصوبوں میں پیش پیش رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے 35 ارب روپے کی لاگت سے کالا شاہ کاکو کو لاہور کراچی موٹروے سے ملانے والے 19 کلومیٹر طویل لاہور بائی پاس سمیت مختلف اہم ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
موقع ملا تو پاکستان کا حقیقی امیج بحال کریں گے: شہباز شریف
انہوں نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں جس کو بھی عوامی مینڈیٹ ملا اسے قبول کریں گے اور اگر نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کو ملک کی خدمت کا ایک اور موقع ملا تو وہ پاکستان کا حقیقی امیج بحال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی کے چار سالہ دور حکومت میں ہوتی تو ملک کی تقدیر کچھ اور ہوتی۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے 90 دن میں پاکستان سے باہر رکھی 300 ارب ڈالر کی لوٹی ہوئی دولت کی بازیابی کے دعوے پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ سابقہ حکومت کو اپنے چار سال کے دوران ایک پیسہ بھی نہیں ملا۔
50 ارب روپے کی ریکوری اسکینڈل کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے اس معاملے کی تحقیقات کی تھیں اور دوسرے فریق کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیے کے بعد یہ رقم سرکاری خزانے میں واپس کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن یہ رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو نہیں ملی بلکہ سپریم کورٹ میں گئی جہاں ’نیازی‘ کی حکومت ایک فریق بن گئی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو کیسے لوٹا گیا یہ بہت بڑا جرم ہے، بی آر ٹی پشاور، توشہ خانہ، مالم جبہ، شوگر اسکینڈل وغیرہ پی ٹی آئی کے بڑے کرپشن کیسز ہیں۔