خیبرپختونخوا میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 9 افراد جاں بحق، پی ڈی ایم اے

اتوار 23 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران خیبرپختونخوا میں تیز بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مختلف حادثات کے نیتجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 7 افراد زخمی ہو گئے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ بھرمیں سیلاب اور بارشوں سے 67 گھروں کوجزوی جبکہ 7 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔ لوئر چترال میں سیلاب سے 39 جبکہ اپر چترال میں 19 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

ترجمان محکمہ ریلیف کے مطابق سیکرٹری ریلیف عبدالباسط نے پی ڈی ایم اے کے ایمرجنسی سنٹر کا دورہ کیا، سیکرٹری ریلیف نے تمام ڈپٹی کمشنرز کوصوبے میں بارشوں سے زخمی اور جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثاء کو فوری طور پر امدادی چیکس کی ادائیگی کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

سیکرٹری محکمہ ریلیف عبد الباسط نے کہاکہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر بارشوں اورسیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لیے 6 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں، اپر چترال کے لیے 2 کروڑ اور چترال لوئر کے لیے 2 کروڑ جاری کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بنوں اور شانگلہ کے لیے ایک ایک کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ محکمہ ریلیف نے ڈپٹی کمشنر اپر اور لوئر چترال کی درخواست پر تیز بارشوں سے متاثرہ اپر اور لوئر چترال میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ایمرجنسی کا نفاذ 15 اگست 2023 تک ہو گا۔

دوسری جانب ترجمان محکمہ ریلیف کا کہنا ہے کہ محکمہ ریلیف کی ہدایت پر ضلعی انتطامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو1122، سول ڈیفنس، ضلعی انتطامیہ اور متعلقہ ادارے الرٹ ہیں اس کے علاوہ چترال اپر کے متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان فراہم کر دیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق لوئرچترال میں سیلاب کا پانی کم ہوتے ہی نقصانات کی تفصیلی اسسمنٹ شروع کی جائے گی۔ لوئرچترال کی حساس کمیونٹیز کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ خاندانوں کو کھانے پینے کی اشیاء (خشک راشن) فراہم کر دیا گیا تھا۔

پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو17 اور19 جولائی کو مراسلہ جاری کیا تھا، مراسلے میں بارشوں، فلیش فلڈ، اربن فلڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کے حوالے سے پیشگی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp