لاہور کے متوفی ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس شارق جمال کی پراسرار موت پوسٹ مارٹم رپورٹ کی تفصیلات سامنے آنے کے بعد معما بن گئی ہے۔
شارق جمال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ شارق جمال کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں پائے گئے۔ شارق جمال کا جسم اکڑا ہوا تھا ، بائیں کہنی پر زخم کا پرانا نشان تھا جب کہ متوفی کے دانتوں اور ہونٹوں پر خون کے نشانات موجود تھے۔
مزید پڑھیں
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ شارق جمال کے پھیپھڑے متاثر پائے گئے، جسمانی اعضا کے نمونے کیمکل تجزیے کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں جب کہ موت کی حتمی وجوہات فرانزک رپورٹ کے بعد سامنے آئیں گی۔
Report by Ghulam Mustafa hashmi on Scribd
واضح رہے کہ لاہور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس شارق جمال ہفتے کی صبح شہر کے علاقے نشتر کالونی میں کرائے کے اپارٹمنٹ میں مردہ پائے گئے۔
ابتدائی طور پر پولیس نے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خاتون اور ایک ملازم کو حراست میں لے لیا تھا۔ بتایا گیا ہے خاتون مبینہ طور پر جمال کو شہر کے ڈی ایچ اے علاقے کے ایک نجی اسپتال لے گئی تھی جب کہ جمال کی رہائش بھی اسی علاقے میں واقع ہے۔