گزشتہ دنوں اسلام آباد میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی ) کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پاسکو کے آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، اور پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے حکام نے بریفنگ دی۔ ٹوبیکو بورڈ کے حکام نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں سالانہ 80 ارب سگریٹ پیے جاتے ہیں، تمباکو نوشی کرنے والے افراد کی عمروں کے تناسب کا ڈیٹا نہیں، تاہم ایک سروے کے مطابق ملک میں 72 فیصد خواتین سیگریٹ پیتی ہیں۔
یہ خبر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی زینت بنی تو صارفین نے تبصروں اور تجزیوں کا انبار لگا دیا۔ بیشتر صارفین کا یہ ماننا تھا کہ اس رپورٹ اور اعداد و شمار میں کوئی سچائی نہیں ہے، صارف ندیا اطہر لکھتی ہیں کہ میرے پورے حلقہ احباب میں کوئی فی میل سگریٹ نہیں پیتی بلکہ میل بھی بہت ہی کم ہیں جو سیگریٹ پیتے ہیں۔ میرا پاکستان کونسا والا ہے؟
میرے پورے حلقہ احباب میں کوئی فی میل سگریٹ نہیں پیتی بلکہ میل بھی بہت ہی کم ہیں جو سگریٹ پیتے ہیں۔
میرا پاکستان کونسا والا ہے؟— ندیّا اطہر (@naddiyyaathar) July 23, 2023
گفتگو مزید آگے بڑھی تو صارف گڑیا صدیقی نے اس رپورٹ کو سراسر جھوٹ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ اتنا جھوٹ ۔۔۔ پوری زندگی صرف 2 خواتین دیکھی تھیں جنہیں ہاضمے کے مسائل تھے اس لیے سیگریٹ پیتی تھیں اس کے علاوہ آج تک کوئی خاتون نہیں دیکھی۔
اتنا جھوٹ ۔۔۔ پوری زندگی صرف دو خواتین دیکھی تھیں جنکو کچھ ہاضمے کے مسائل تھے اسلئے سگریٹ پیتی تھیں اسکے علاوہ آج تک کوی خاتون نہیں دیکھی۔ 😏
— گڑیا صدیقی (@kooldjrian2) July 23, 2023
صحافی وسیم عباسی نے لکھا میں نے تو کبھی 2 فیصد خواتین کو بھی سیگریٹ پیتے نہیں دیکھا۔۔ جس کے جواب میں صارفین نے ایک نئی بحث کا آغاز کردیا۔
میں نے تو کبھی دو فیصد خواتین کو بھئ سگریٹ پیتے نہیں دیکھا۔۔ https://t.co/paOVqtlWzB
— Waseem Abbasi (@Wabbasi007) July 23, 2023
صحافی وسیم عباسی کی ٹویٹ کے جواب میں ایک ٹوئٹر صارف نے عبداللہ مہمند نے لکھا ٹوبیکو بریفنگ میں موجود تھا جو پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کو دی گئی تھی۔ بتایا گیا کہ سیگریٹ نوشی پر ہمارے پاس کوئی مصدقہ سروے نہیں البتہ 7 سال پہلے ایک سروے کیا گیا تھا جس کے مطابق یہ اعداد و شمار ہے۔
ٹوبیکو کے اس بریفنگ میں میں موجود تھا جو پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی کو دی گئی تھی۔ بتایا گیا کہ سیگریٹ نوشی پر ہمارے پاس کوئی مصدقہ سروے نہیں البتہ 7 سال پہلے ایک سروے کیا گیا تھا جس کے مطابق یہ اعداد و شمار ہے۔
— Abdullah Momand (@AbdullahMomandJ) July 23, 2023
پاکستان کے دیہاتوں میں روایتی حقہ نوشی کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا یہ تعداد بہت مبالغہ آمیز یے ، لیکن خواتین کی ایک بڑی تعداد حقہ پیتی دیہاتوں میں اور چھوٹے شہروں میں، یہ گیسٹرک ٹربل کی وجہ سے پیا جاتا ہے، اس لیے تمباکو نوشی کہا جاسکتا ہے، شہروں میں لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد سگریٹ پیتی ہے، میرے اندازے میں بہت بھی زیادہ ہو تو 10 فیصد ہوں گی۔
یہ تعداد بہت مبالغہ آمیز یے ، لیکن خواتین کی ایک بڑی تعداد حقہ پیتی دیہاتوں میں اور چھوٹے شہروں میں، یہ گیسٹرک ٹربل کی وجہ سے پیا جاتا ہے، اس لئے تمباکو نوشی کہا جاسکتا ہے، شہروں میں لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد سگریٹ پیتی ہے, میرے اندازے میں بہت بھی تیر ماریں تو 10 فیصد ہوں گی
— Aijaz Ahmed (@aijazmehboob) July 23, 2023
ایک صارف نے خواتین کے حوالے سے مزاحیہ انداز میں لکھا جو پیتی ہیں وہ 98 فیصد ہیں مگر سیگریٹ نہیں خون ہے۔
جو پیتی ہیں وہ 98 فیصد۔ہیں مگر سیگریٹ نہی خون ہے۔😂
— Imran Ali Syed (@imranalisyed03) July 23, 2023
سوشل میڈیا صارفین کا یہ ماننا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی یہ رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے اور بہتر فیصد مرد سیگریٹ نوشی کر سکتے ہیں خواتین کے حوالے سے یہ دعوی درست نہیں۔