وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہاکہ ورکنگ صحافیوں کے لیے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کر دیا گیا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے ورکنگ جرنلسٹس کے لیے ایک ارب روپے کا فنڈ منظور کیا ہے، جس کے تحت انکو ہیلتھ انشورنس دی جائے گی، اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے صحافیوں کی رجسٹریشن ڈیجیٹل فارم کے ذریعے کی جائے گی۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم شہباز شریف کا وژن تھاکہ صحافیوں اور آرٹسٹ کے لیے ایک ہیلتھ انشورنس فنڈ قائم کیا جائے جس کی ذمہ داری انہوں نے وزارت اطلاعات کو دی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ اس قبل بھی 2013 کے اندر نواز شریف نے صحافیوں کے لیے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا تھا، جو 2014 میں جاری کیا گیا تھا، لیکن پرائم منسٹر ہیلتھ کارڈ الگ سکیم ہے، صحافیوں کے لئے ہیلتھ انشورنس الگ اسکیم ہے جس کے لیے رواں سال کے بجٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک مخصوص رقم مختص کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزارت اطلاعات نے ایک فارم جاری کیا ہے، جس میں ورکنگ جرنلسٹ اپنی ریجسٹریشن کرائیں گے۔7 اگست کو وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ کا اجرا کریں گے۔ یہ فارم منسٹری آف انفارمیشن اور پی آئی ڈی کی ویب سائٹ پر ملے گا۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہیلتھ انشورنس کی اسکیم صرف پریس کلب کے ممبران کے لئے نہیں، یہ تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لئے ہے، ہیلتھ انشورنس کی رجسٹریشن کے لئے کسی صحافی کا پریس کلب کا رکن ہونا لازمی نہیں ہے۔
انکا کہنا تھاکہ پیمرا ترمیمی بل 2023ء پرایک مخصوص ٹولہ پروپیگنڈا کر رہا ہے، بل کی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل تھے، کسی نے بھی اس بل کی مخالفت نہیں کی اور نہ ہی کوئی بیان دیا۔
مریم اورنگزیب نے کہاکہ واضح رہے جو صحافی پرائم منسٹر ہیلتھ کارڈ سکیم سے مستفید ہو رہا ہے وہ صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس اسکیم کا اہل نہیں ہوگا۔