اسحاق ڈار کی قابلیت یہ ہے کہ وہ اقتدار والوں کے رشتہ دار ہیں، تحریک انصاف

پیر 24 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ کہ اسحاق ڈار برسراقتدار والوں کے رشتہ دار ہیں جو اسحاق ڈار کی سب سے بڑی قابلیت ہے، یہ لوگ اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنا کر انتخابات اپنے حق میں ہونے تک اقتدار پر قابض رہنا چاہتے ہیں، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد پہلی دفعہ ایسا ہوگا جس میں نگران وزیر اعظم کو منتخب وزیر اعظم والے تمام اختیارات حاصل ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے فوکل پرسن برائے معیشت مزمل اسلم نے اسحاق ڈار کے اگلے نگران وزیراعظم نامزد ہونے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پچھلے چودہ پندرہ مہینوں سے ملک میں بہت تماشے لگے، پاکستان جتنا پیچھے جا سکتا تھا اس کو لے جایا گیا، پاکستان کو معاشی اور اخلاقی طور پر پیچھے دھکیلنے کے لیے ہر وہ قدم اٹھایا گیا جس سے موجودہ حکومت کے اقتدار کو بچایا جا سکے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ 12 اگست کو اس حکومت کا اقتدار ختم ہو رہا ہے، جب یہ اقتدار میں آئے اس وقت سرگوشیاں ہوتی تھیں کہ یہ لوگ واپس جانے کے لیے اقتدار میں نہیں آئے اور عین اس وقت جب حکومت کے جانے کا وقت ہوگا تو ملک میں فنانشل ایمرجنسی کا بہانہ کر دیا جائے گا اور مزید ایک سال کے لیے حکومت کی مدت بڑھا دی جائے گی، وہ ہو نہیں سکا۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ، آئی ایم ایف سمجھ چکا تھا اور آئی ایم ایف نے جون کے آخر میں پروگرام دے دیا جس سے اس حکومت کے تمام خواب شرمندہ تعبیر ہوگئے، اب ایک شوشا چھوڑ دیا گیا ہے کہ ملک کے نگران وزیر اعظم اسحاق ڈار ہوں گے،ملک میں پہلے ہی آئین کو بری طرح پامال کردیا گیا ہے اور اب الیکشن ایکٹ میں مزید تبدیلی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد پہلی دفعہ ایسا ہوگا جس میں نگران وزیر اعظم کو منتخب وزیر اعظم والے تمام اختیارات حاصل ہوں گے، جبکہ نگران وزیر اعظم کا آئینی حق صرف اتنا ہے کہ وہ نیوٹرل ہو اور وقت پر انتخابات کرائے۔

مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کی جو معاشی صورتحال ہے اس کے ذمہ دار اسحاق ڈار ہیں، اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف پروگرام کو کامیاب ہونے میں جو رکاوٹیں کھڑی کیں، ان کی منصوبہ بندی کھل کے سامنے آ گئی ہے، اسحاق ڈار نے جان بوجھ کر ملکی کرنسی کو روکا اور معاملات خراب کیے۔

پی ٹی آئی کے فوکل پرسن کے مطابق اسحاق ڈار نے معاشی خرابیاں اس لیے کی وہ نہیں چاہتے تھے آئی ایم ایف پروگرام کامیاب ہو اور آخر میں وہ فنانشل ایمرجنسی لگا دیں، کل اسحاق ڈار نے بیان دیا کہ ملک اس وقت 90 دن کی نگران حکومت کا متحمل نہیں ہو سکتا، ایک سال پہلے جب ان کی حکومت آئی تو انہوں نے کہا کہ ایک عبوری حکومت آئی ایم ایف پروگرام نہیں لے سکتی لیکن ہم فوراً لے کر الیکشن میں جائیں گے۔

’اب آئی ایم ایف پروگرام آگیا تو کہہ رہیں ہیں ہم نے مزید فیصلے لینے ہیں اور اس کے لیے عبوری حکومت کا ہونا لازمی نہیں یا عبوری حکومت کو مکمل اختیارات حاصل ہونے چاہئیں، اگر آپ 90 دن کے متحمل نہیں ہو سکتے تو آپ کی حکومت وقت سے پہلے کیوں تحلیل ہو رہی ہے، آپ نگران سیٹ اپ 12 اگست تک پورا کریں اور 60 دن میں انتخابات کرائیں۔‘

مزمل اسلم نے کہا کہ انہوں نے 9 مہینے ملک میں غیر یقینی صورتحال پیدا کرکے ضائع کردیے اس کا حساب کون دے گا، آپ اسی شخص کو وزیر اعظم بنانے جا رہے ہیں جو ہو ہی نہیں سکتا، میں نہیں سمجھتا جسکے اندر زرا سی بھی عزت نفس ہوگی وہ اس فیصلے کی تائید کرے گا۔

’وزیراعظم نے اپنے اتحادیوں کو نگران سیٹ اپ میں حصہ دینے کے لیے 5 رکنی کمیٹی بنا دی ہے اور اگر ان کو حصہ مل جاتا ہے تو وہ خاموشی اختیار کرلیں گے، لیکن سمجھدار اتحادی سمجھ چکے ہیں کہ ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے اور میرا خیال ہے وہ آواز اٹھائیں گے، اس فیصلے سے مارکیٹ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد ختم ہوگا، اس فیصلے سے ملک میں عدم استحکام پیدا ہو گا، اسحاق ڈار پر لوگوں کا اعتماد ختم ہوچکا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار برسراقتدار والوں کے رشتہ دار ہیں جو اسحاق ڈار کی سب سے بڑی قابلیت ہے، اسحاق ڈار پاکستان کے 4 بار وزیر خزانہ بن چکے ہیں اور اب پانچویں بار وزیر اعظم کا عہدہ ملے گا، پاکستان میں جتنے بحران آئے وہ سب اسحاق ڈار کی وجہ سے آئے ہیں۔

’1998 میں جب ایٹمی دھماکے ہوئے تو اسحاق ڈار نے فارن ایکسچینج کو منجمد کردیا جسکی وجہ سے آج تک معیشت بحال نہیں ہوسکی۔اس فیصلے کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد ٹوٹ گیا جو پاکستان میں ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنا چاہ رہے تھے، دوسری بار اسحاق ڈار پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحادی بن کر آئے اور معیشت پر غلط اعدادوشمار پیش کر کے اعتماد کھویا اور اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔‘

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ ’پھر 2013 سے 2017 تک وزیر خزانہ رہے اور جب 2017 میں معاشی حالات خراب ہوئے تو اسحاق ڈار پھر سے بھاگ گئے، اسحاق ڈار اب پھر سے وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہیں اور سب حقیقت عوام کے سامنے ہے، ایک بار پھر یہ ملک کو دیوالیہ ہونے تک لے گئے، آئی ایم ایف نے انکو چارج شیٹ کیا۔‘

’اگر آئی ایم ایف کی رپورٹ پڑھ لیں تو کوئی عزت دار آدمی اپنے عہدے پر نہیں رہ سکتا، اب یہ لوگ اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنا کر انتخابات اپنے حق میں ہونے تک اقتدار پر قابض رہنا چاہتے ہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp