پاکستان میں “ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ” کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟

ہفتہ 11 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفکیٹس کا اجراء وفاقی دارلحکومت اسلام آباد سے شروع کیا تھا تاہم اس ڈیجیٹل سروس کی کامیابی کے بعد نادار کے چئیرمین طارق ملک نے اعلان کیا ہے کہ اب ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹس بنوانے کی سہولت پنجاب، سندھ اور خیبر پختون خواہ کی عوام کو بھی میسر ہوگی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے چئیرمین نادرا طارق ملک نے لکھا کہ اسلام آباد میں ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ کی کامیابی کے بعد پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا نے بھی ان قوانین کو اپنے صوبوں میں اختیار کر لیا ہے۔

ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ بنانے کا طریقہ کیا ہے؟

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفیکیٹ بنانے کا مرحلہ وار طریقہ بتایا ہے جس میں پانچ مرحلے شامل ہیں۔

درخواست اور تفصیلات کا اندراج:

سب سے پہلے درخواست گزار کو مخصوص نادرا سینٹر کے انفارمیشن کاؤنٹر سے رابطہ کرنا ہوگا جہاں انہیں بتایا جائے گا اس کے لیے کون کون سی دستاویزات کا ہونا لازمی ہے۔ درخواست پروسیس کرنے کے لئے ضروری ہے کہ درخواست گزار اور متوفی NICOP, CNIC, POC ہولڈر ہوں۔ درخواست کے اندارج سے پہلے ڈیٹا انٹری کاؤنٹر پر متوفی کی فیملی ٹری اور فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کی تصدیق کی جائی گی۔ متوفی کے NICOP, CNIC, POC کی منسوخی کا سرٹیفیکیٹ فراہم کرنا ضروری ہے۔

قانونی ورثا اور اثاثوں کی تفصیل:

درخواست گزار کو نادار کی جانب سے بیان حلفی کا نمونہ فراہم کیا جائے گا جو ویب سائٹ succession.nadra.gov.pk سے بھی ڈاؤنلوڈ کیا جا سکتا ہے۔ اثاثاجات اور قانونی ورثاء کی تفصیلات درج کرنے کے ساتھ ورثاء کے شناختی کارڈ ، NICOP اور POC کی کاپیاں بھی فراہم کرنا ہوں گی جبکہ ایک لاکھ روپے سے زائد مالیت کے اثاثوں کی صورت میں پروسیسنگ فیس بیس ہزار روپے اور ایک لاکھ روپے سے کم مالیت کے اثاثوں کی صورت میں دس ہزار روپے ادا کرنی ہوگی۔ اس کے بعد درخواست گزار کو درخواست وصولی کی رسید بمع ٹریکنگ آئ ڈی فراہم کی جائے گی۔

تصدیق اور رضامندی:

تمام قانونی ورثاء کو بائیو میٹرک تصدیق کے لیے نادرا کے کسی بھی رجسٹریشن سنٹر پر جانا ہوگا۔ بائیو میٹرک تصدیق کی یہ سہولت نا درا کے تمام اندرون اور بیرون ملک دفاتر میں موجود ہیں۔

اشتہار:

ان تمام مراحل کے مکمل ہو جانے کے بعد نادرا جانیشینی سرٹیفیکیٹ کے بارے میں ایک اردو اور ایک انگریزی ا خبار میں اشتہار جاری کرے گا۔

یہ اشتہار ویب سائٹ succession.nadra.gov.pk پر بھی مشتہر کیا جائے گا۔ اشتہار میں مذکورہ درخواست پر کسی قسم کے اعتراضات داخل کرنے کے لیے چودہ دن کی مہلت دی جائےگی۔ یاد رہے جب تک تمام ورثاء کی بائیو میٹرک تصدیق نہیں ہوجاتی جانشینی سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔

سرٹیفیکیٹ کی پرنٹنگ اور اجراء:

اگر چودہ دن تک درخواست پر کوئی اعتراض نہیں آتا تو جانیشینی سرٹیفیکیٹ پرنٹ کر کے درخواست گزار کے حوالے کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وراثتی سرٹیفیکیٹ کے اجراء کے لیے عدالت سے رجوع کرنا پڑتا تھا لیکن اب نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے یہ سہولت ملک کے تمام نادرا دفاتر میں میسر کردی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp