تجزیہ کاروں اور ماہرین کے مطابق ٹوئٹر کا اپنا لوگو چڑیا سے ایکس (X) باظابطہ طور پر تبدیل کردینا بہت بڑی غلطی ثابت ہوگا، کیونکہ ٹوئٹر کو اس مقام تک پہنچنے میں 15 سال لگے ہیں اور اب اسکو تبدیل کرنے پر ایلون مسک کو اربوں ڈالرز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ماہرین کے مطابق کوئی بھی ایسا برانڈ جو دنیا بھر میں مشہور ہو جب اپنے لوگو یا برانڈ کے نام کو تبدیل کرتا ہے تو اسے اربوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس وقت ٹوئٹر بھی اسی صورت حال سے گزر رہا ہے۔
ماہرین و تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی ارب پتی ایلون مسک نے ٹویٹر پلیٹ فارم کا لوگو بدل دیا، تاہم یہ تبدیلی ایسی نہیں ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ایلون مسک نے یہ تبدیلی کرکے 4 ارب ڈالرز کا ٹریڈ مارک کھو دیا ہے۔
مزید پڑھیں
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ ٹریڈ مارک 4 ارب کے بجائے 20 ارب ڈالرز تک پہنچنے والا ہے کیونکہ ٹوئٹر کو یہ مقام حاصل کرنے کے لیے 15 سال لگے ہیں۔
برانڈنگ ایجنسیز کے مطابق ٹوئٹر دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ پہچانے جانے والے برانڈز میں سے ایک ہے۔ ٹوئٹر کی مقبولیت نے ٹویٹ اور ری ٹویٹ جیسے الفاظ اور اصطلاحات کو جدید ثقافت کا حصہ بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان اصطلاحات کا استعمال مشہور شخصیات اور سیاستدان عوام سے بات چیت کے لیے باقاعدگی سے کرتے ہیں اور اب ان علامات کو تبدیل کرنا ایک بہت بڑی غلطی ہے۔