7 سال قبل وائرل تصویر سے مشہور ہوا ارشد چائے والا اب کہاں ہے؟

منگل 25 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سنہ 2016 میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک تصویر نے چائے کے اسٹال پر کام کرنے والے نوجوان ارشد خان کی زندگی بدل دی تھی۔

نیلی آنکھوں والے اس خوبرو جوان کو وائرل ہوجانے والی اپنی اس تصویر کی بدولت بڑی پذیرائی ملی تھی اور وہ راتوں رات ایسے مشہور ہوئے کہ انہیں پاکستان میں کچھ برانڈز اور اشتہارات کے لیے ماڈلنگ کا موقع بھی ملا۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اب ارشد کہاں ہیں اور کیا کر رہے ہیں؟

ہندوستان ٹائمز نے ارشد کا ایک انٹرویو کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’میں نے کچھ گانوں اور ٹی وی شوز میں بھی اداکاری کی ہے جو میں نے اور میری ٹیم نے بنائے اور لانچ کیے‘۔

ارشد خان نے کہا کہ تصویر وائرل ہونے کے بعد میرے لیے مالی، ذاتی اور پیشہ ورانہ لحاظ سے سب کچھ بدل گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے وہ جو دل چاہے کھا اور پہن سکتے تھے اور مرضی کے مطابق کچھ بھی کرسکتے تھے لیکن اب مشہور ہونے کے بعد انہیں کچھ حدود کا پاس رکھنا پڑتا ہے اور دیکھنا پڑتا ہے کہ وہ کیا پہن رہے ہیں، کیا کھا رہے ہیں اور کہاں بیٹھے ہیں۔

23 ​​سالہ ارشد کا شہرت کی سیڑھیاں چڑھنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ابتدا میں جو کچھ ہو رہا تھا بڑا غیر معمولی لگتا تھا اور اسے سمجھنے اور قبول کرنے میں انہیں خاصا وقت لگا۔

انہوں نے کہا ’تصویر وائرل ہونے کے بعد میڈیا نے آکر میرا انٹرویو کیا اور 2 ماہ تک میں سوچتا ہی رہا کہ میرے ساتھ ہو کیا رہا ہے۔

ارشد خان نے اپنی کامیابی کو صرف شو بز تک محدود نہیں رکھا بلکہ انہوں نے پاکستان میں چائے بیچنے کا کام جاری رکھا اور اب انہوں نے لندن کے ایلفورڈ لینڈ میں ایک کیفے کھول لیا ہے جس کا نام چائے والا ارشد خان ہے تاہم ان کا ترقی کا سفر اتنا ہموار بھی نہیں رہا جتنا کہ نظر آتا ہے۔

انہوں نے شہرت کے ابتدائی ایام میں پیش آنے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’شروع میں کچھ چیلنجز تھے کیوں کہ میں پہلے اسمارٹ فون بھی استعمال نہیں کر رہا تھا اور مجھے میڈیا سے بات کرنے کا طریقہ بھی نہیں معلوم تھا‘۔

ارشد خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آہستہ آہستہ ان چیلنجوں سے نپٹنا سیکھا۔ ایک اور مشکل کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شوبز کے انتخاب پر انہیں اپنے خاندان والوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور خصوصاً ایک گانا فلمانے پر سخت رد عمل آیا اور انہوں نے مجھ سے شکوہ بھی کیا۔

ان کا  مزید کہنا تھا کہ ’لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اہل خاندان نے فن کے لیے میرے جذبے اور عزم کو دیکھتے ہوئے مخالفت ترک کر کے مجھے سپورٹ کرنا شروع کردیا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp