محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جس سے ملک کے متعدد نشیبی علاقے زیر آب آنے اور پہاڑی علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کے روز خیبر پختونخوا ، کشمیر، گلگت بلتستان ، پنجاب، خطہ پوٹھوہار، اسلام آباد، مشرقی و زیریں بلوچستان اور بالائی سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے ڈیرہ غازی خان، بلوچستان کے علاقوں کوئٹہ، ژوب، قلعہ سیف اللہ، زیارت، بارکھان، کوہلو، شیرانی، ہرنائی، بولان، لورالائی، خضدار، لسبیلہ، کیچ، تربت، پنجگور، آواران اورگردونواح) میں ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، چارسدہ، مردان، نوشہرہ، ایبٹ آباد، مانسہرہ، گوجرانوالہ، گجرات، نارووال، سیالکوٹ، لاہور، قصور اور فیصل آباد میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے جبکہ مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
ایبٹ آباد اور گردو نوح کے متعدد علاقے زیر آب، ایوب میڈیکل کمپلیس متاثر
خیبر پختونخوا کے ضلع ابیٹ آباد اور گرد نواح میں رات گئے سے تیز اور موسلادھار بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال کے باعث متعدد علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ شہر کے سب سے بڑے اسپتال ایوب میڈیکل کمپیلکس میں بھی بارش کا پانی داخل ہو گیا ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق گھروں میں 2سے 3فٹ تک پانی جمع ہو گیا ہے۔ جبکہ سڑکیں اور گلیاں محلے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ شدید بارشوں اور سیلاب سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ جبکہ پانی نکلنے کا کوئی انتظام بھی نہیں ہے۔
شہری محمد ارسلان نے بتایا کہ ان کے گھر میں پانی جمع ہے۔ اور گھر والے چھت پر پناہ لیے ہوئے ہیں، سامان پانی میں ڈوب گیا۔
محمد ارسلان کے مطابق شہر میں اب یہ معمول بن چکا ہے کہ بارش کے بعد پانی کئی دنوں تک گھروں اور علاقے میں جمع رہتا ہے، شہر میں برساتی نالوں پر تعمیرات اور دوسرے نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث یہ صورت حال ہے۔
بارشوں کے بعد سیلابی پانی کو نکالنے کے لیے ریسکیو عملے نے امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں، ریسکیو ٹیمیں ایوب میڈیکل کمپیلکس کے تمام وارڈز سے پانی نکلنے میں مصروف ہیں۔ جبکہ مریضوں کو دیگر وارڈز میں منتقل کیا گیا ہے۔
بلوچستان کے علاقے خاران کی صورتحال
دوسری جانب بلوچستان کے ضلع خاران میں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے، خاران کی 5 سے زائد دیہات کے گھروں میں پانی داخل ہو گیا ہے، جوژان، کلاان، شیلگ، یاسین، گز، عالم خیر، فاروقیہ مسجد کے علاقوں میں لوگوں کے متعدد مکانات متاثر ہوئے ہیں۔
ڈی سی خاران منیر موسیانی نے کہا ہے کہ سٹی ایریا میں کافی نقصان ہوا ہے، پی ڈی ایم اے کی جانب سے امدادی سرگرمیاں جاری، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، آج شام تک مکمل نقصانات کی رپورٹ مرتب کر دی جائے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق خاران کے مختلف علاقوں میں کھمبے گر جانے کے باعث بجلی منقطع ہو گئی ہے، بجلی کی بحالی پر کام جاری ہے۔