قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے میں 15 دن رہ گئے ہیں، جب کہ سیاسی جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات کے لیے کوئی خاص تیاری کا آغاز تو نہیں کیا، تاہم پاکستان مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کی حکومت نے عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے مختلف منصوبے شروع کردیے ہیں۔ وزیراعظم نے کراچی، ڈی آئی خان، اور پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بڑے منصوبوں کا آغاز کی ہے۔
ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے 485 ارب روپے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری بھی دی ہے، جن میں لیپ ٹاپ اسکیم، زرعی ٹیوب ویلز کی سولر پر منتقلی، لاہور، ساہیوال، بہاولنگر موٹروے، ایجوکیشن فنڈ، کراچی کو پانی کی فراہمی اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے اراکین اسمبلی کو بھی مختلف اسکیموں کے لیے 51 ارب کی بھاری رقم جاری کر دی گئی ہے۔
بڑے منصوبوں کا سنگ بنیاد
وزیراعظم شہباز شریف نے موجودہ اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے ایک ماہ قبل ملک بھر میں بڑے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کا فیصلہ کیا۔ 25 جولائی کو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پی ڈی ایم سربراہ اور حکومت کے اتحادی مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ ڈیرہ اسماعیل خان میں 8 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح و سنگ بنیاد رکھا۔
ان منصوبوں میں یارک سے پہاڑ پور شاہراہ، بنوں چوک تا موٹروے شاہراہ، ڈیرہ اسماعیل خان بائی پاس، یارک تا ٹانک سمیت مختلف رابطہ سڑکیں، 220 کے وی سب اسٹیشن اور تیل و گیس کی فراہمی کے منصوبے شامل ہیں۔
آئی ٹی سے متعلق منصوبے
وزیر اعظم شہباز شریف کا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف رجحان بڑھتا جا رہا ہے، اسی لیے وزیراعظم نے آئی ٹی سے متعلق متعدد منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔ 20 جولائی کو وزیراعظم نے ٹیک ڈیسٹینیشن پاکستان، ٹیک لفٹ بوٹ کیمپ، فرسٹ نالج پارک فار وومن باغ (آزاد جموں و کشمیر)، ایگری ٹیک انکیوبیٹر فیصل آباد اور سینٹر آف ایکسیلنس ان گیمنگ اینڈ اینیمیشن کا افتتاح کیا ہے۔
لیپ ٹاپ اسکیم
وزیراعظم شہباز شریف نے طالبعلموں کے لیے ایک مرتبہ پھر سے لیپ ٹاپ اسکیم کا آغاز کیا ہے، جس کی آن لائن رجسٹریشن 10 جولائی سے شروع ہوگئی ہے۔
یہ لیپ ٹاپ میٹرک، انٹرمیڈیٹ، ایف اے، ایف ایس سی، آئی سی ایس، بی کام، بی ایس سی، ایم ایس سی وغیرہ کے طلبہ کو دیے جائیں گے۔ وزیر اعظم کی اس لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے ایکنک نے 16 ارب 80 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔
’لمز (LIMS)‘کا افتتاح
ملک بھر میں زراعت کے شعبے میں ترقی کے لیے اور معاشی بحالی کے لیے حکومت اور پاک فوج کے اشتراک سے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا قیام بھی عمل میں آیا ہے، اس سسٹم سے بنجر زمین کو زرخیز بنایا جائے گا۔
اس منصوبے ’لمز (LIMS)‘کا افتتاح 7 جولائی کو وزیر اعظم اور آرمی چیف نے کیا تھا۔
’کے فور‘ منصوبے کا سنگِ بنیاد
کراچی میں بڑھتے ہوئے پانی کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کراچی کو پانی فراہم کرنے کے ’کے فور‘ منصوبے کا سنگِ بنیاد بھی 26 مئی 2023 کو رکھ دیا۔ کراچی کے دیگر منصوبوں کے لیے ایکنک نے 352 ارب کی منظوری دی ہے جبکہ ’کے فور‘ کی لاگت کا تخمینہ 39 ارب 94 کروڑ ہے، جس کے لیے وفاق اور صوبائی حکومت پچاس پچاس فیصد رقم فراہم کریں گے۔
چشمہ 5 منصوبے کا سنگ بنیاد
وزیراعظم شہباز شریف نے 30 جون 2023 کو چین کے تعاون سے 1200 میگاواٹ بجلی کے لیے چشمہ 5 منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، جو 7سے 8 سال میں مکمل ہو گا۔
وزیراعظم کی موجودگی میں چائنا نیشنل نیوکلیئر کوآپریشن اوورسیز لمیٹڈ (سی این او ایس) اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے تھے۔
20 ارب 26 کروڑ روپے جاری کرنے اک فیصلہ
عام انتخابات سے قبل ارکان اسمبلی اپنے حلقوں میں اسکیموں کے لیے بجٹ خرچ کرتے ہیں۔ مالی سال 2023-24 کے لیے اراکین قومی اسمبلی کی اسکیموں کے لیے سال کا بجٹ 90 ارب مختص کیا گیا تھا، جس میں سے پہلی ششماہی کے لیے 61 ارب 26 کروڑ روپے مختص کیے گئے تاہم ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس میں سے 51 ارب پہلے 25 دن میں ارکان اسمبلی کو جاری کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ سال رہ جانے والے مزید 20 ارب 26 کروڑ روپے بھی انتخابات سے قبل جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔