پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ سے منظور ہونے والے آرمی ایکٹ ترمیمی بل میں پارٹی سینیٹرز کے کردار کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقاتی کمیشن قائم کردیا ہے۔
سینیٹر شبلی فراز پر مشتمل ایک رکنی کمیشن سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کے وقت پارٹی سینیٹرز کے کردار کا جائزہ لے گا۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کور کمیٹی اجلاس کے دوران سینیٹر شبلی فراز کو بلاتاخیر تحقیقات مکمل کر کے سفارشات پیش کرنے کی ہدایات کی ہیں۔
شبلی فراز کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں پارٹی پالیسی سے انحراف کے مرتکب سینیٹرز کے خلاف تادیبی کارروائی کو آگے بڑھایا جائیگا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سینیٹرز کی جانب سے آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے وقت مخالفت یا حمایت نہیں کی گئی تھی۔
سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے موقع پر درجن کے قریب سینیٹرز موجود تھے۔
تحریک انصاف کی سینیٹر ثانیہ نشتر نے کارروائی کے دوران بل پیش کرنے کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھایا تھا تاہم بل کی مخالفت کسی سینیٹر کی جانب سے نہیں کی گئی اور بل منظور کرلیا گیا۔
نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر پی ٹی آئی کے ایک سینیٹر نے بتایا کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیشگی اطلاع کے بغیر ایجنڈے پر رکھا گیا جب کہ اس ضمن میں پارٹی کی کوئی واضح پالیسی بھی وضع نہیں کی گئی تھی۔