2019 میں ن لیگ کو حکومت دینے کی پیشکش کی گئی: خواجہ آصف کا انکشاف

ہفتہ 29 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف اپنی بیانات اور تقریروں کے سبب اکثر خبروں کی زینت بنے ہوتے ہیں۔ ابھی ان کے پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کے خواتین اراکین پر تبصرے کی گونج اور اس پر آنے والا ردعمل بھی ختم نہیں ہوا تھا کہ انہوں نے ایک نجی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ایک نئی بحث کا دروازہ کھول دیا ہے۔

خواجہ آصف کے مطابق اپریل 2019 میں ن لیگ کو کہا گیا تھا کہ وہ ابھی پنجاب حکومت لے لیں دسمبر تک وفاقی حکومت بھی انہیں دے دی جائے گی۔

خواجہ آصف نے جہاں یہ انکشاف کیا ہے کہ دوران اسیری انہیں پاکستان کی وزراتِ اعظمیٰ کی پیش کش کی گئی تھی، وہیں انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ ہم نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن پر بلینک چیک دیا تھا۔

خواجہ آصف کے مطابق  جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن پر ہماری کوئی سودے بازی نہ تھی اور نہ کچھ مانگا تھا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزراتِ اعظمیٰ کے لیے میرا اور شاہد خاقان عباسی کا نام تھا، تاہم میں نے معذرت کرلی تھی، تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہہ دیا تھا کہ اگر شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن جائیں تو مجھے اعتراض نہیں ہوگا۔

نواز لیگ کے مرکزی رہنما نے انکشاف کیا کہ لندن میں ن لیگ کی سینیئر قیادت نے اجتماعی فیصلہ کیا تھا کہ جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کو سپورٹ کیا جائے۔ خواجہ آصف کے مطابق اس حوالے سے میاں نواز شریف کی دو ٹوک ہدایت تھی کہ جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کے حوالے سے ووٹ ضرور دیا جائے۔

وفاقی وزیر خواجہ آصف نے آئی ایم ایف پروگرام اور عمران خان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے رشتے دار سجاد برکی نے امریکا میں تقریر کی کہ آئی ایم ایف نے کیوں پروگرام کو توسیع دی؟۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp