کوئٹہ میں عاشورہ محرم کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا۔ ہزارہ ٹاؤن، مچھ اور مارواڑ سے آنے والے دستے بھی علمدار روڈ سے مرکزی جلوس میں شامل ہوئے، جلوس شہر کے وسط میں لیاقت بازار، آرٹ اسکول روڈ ، آرچرڈ روڈ اور میکانگی روڈ سے ہوتا ہوا مغرب کے وقت امام بارگاہ ناصر آباد پہنچ کر ختم ہوا۔
امام حسینؓ کی قربانی پورے عالم اسلام کے لیے رول ماڈل ہے
جلوس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر جواد رفیعی کررہے تھے۔ میزان چوک پر نماز ظہرین کے بعد ذاکرین کا تحریک اور فلسفہ کربلا پر خطبات میں کہنا تھا کہ میدان کربلا میں امام حسین، اہل بیت اور 72 رفقائے حسین کی قربانی پورے عالم اسلام کے لیے رول ماڈل ہے۔
ذاکرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ کربلا حق و باطل کی جنگ میں وہ معرکہ ہے جس نے طے کر دیا کہ جنگ عددی اکثریت سے نہیں بلکہ ایمان کی طاقت سے جیتی جاتی ہے۔
سیکیورٹی انتظامات
جلوس کے روٹ پر اسنائپر شوٹرز سمیت 2 ہزار پولیس ، ایف سی کے 12 پلاٹون جب کہ شہر کے اطراف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بھی 2 ہزار سے زائد پولیس، لیویز اور بی سی جوان تعینات کئے گئے تھے۔
جلوس کے روٹس اور امام بارگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے جن کی مانیٹرنگ سینٹرل کنٹرول روم میں کی جاتی رہی۔ سیکیورٹی کے پیش نظر کوئٹہ میں موبائل فون سروس بھی صبح 7 بجے سے بند رہی۔
جلوس کے روٹ پر تمام مارکیٹس اور دکانوں کو سیل کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں پاکستان آرمی کی 2 بٹالین بھی اسٹینڈ بائے رکھی گئیں تھیں۔
دوسری طرف ڈیرہ بگٹی ، کوہلو ، نصیرآباد ، جعفرآباد ، اوستہ محمد اور صوبے کے مختلف علاقوں سے بھی عزادان حسین کے جلوس بھی روایتی عقیدت سے نکالے گئے۔