پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی انقلاب لانے والے چین پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبے کے 10 سال مکمل ہو گئے ہیں، اس منصوبے سے ایک لاکھ 92 ہزار عام پاکستانیوں کو نوکریاں دی گئیں، ملک بھر میں 510 کلو میٹر ہائی ویز بنائی گئیں جن سے ہزاروں مسافروں کی سفری مشکلات ختم ہو گئی ہیں، 932 کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام مکمل کیا گیا ہے۔
منصوبے کے 10 سال مکمل ہونے پر حکومت پاکستان نے ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا ہے جس میں چین کے نائب وزیراعظم بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ تقریب میں سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیوں کو ایوارڈز بھی دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
چینی نائب وزیراعظم ہی لائفینگ 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، ان کے استقبال کے لیے اسلام آباد کو خیر مقدمی بینروں سے سجایا گیا ہے۔
چین کے نائب وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے قبل چینی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا تھا جس میں کہا کہ سی پیک چین اور پاکستان کی دوستی کے لیے نیا معیار بن گیا ہے۔ نائب وزیراعظم کا دورہ پاک چین روایتی دوستی اور ماضی کی کامیابیوں کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کرے گا اور اس دورے سے سی پیک کی ترقی کو اپ گریڈ، پاک چین تعلقات کو مضبوط کرنے کا موقع ملے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق سال 2023 صدر شی جن پنگ کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور سی پیک کی 10 ویں سالگرہ ہے، پاکستانی حکومت سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر شاندار تقریب کا انعقاد کرے گی جس میں صدر شی جن پنگ کے خصوصی نمائندے اور نائب وزیر اعظم ہی لائفینگ شرکت کریں گے اور اہم پاکستانی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں داسو ڈیم میگا منصوبے پر کام کرنے والا چینی باشندہ گرفتار، ایف آئی آر درج
ذرائع کے مطابق چینی نائب وزیراعظم کے دورے کے دوران مختلف منصوبوں کی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے، جن میں توانائی، انفراسٹرکچر اور مختلف ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ اس دورے کے دوران چینی صدر کے مستقبل کے دورے کا شیڈول بھی طے کیا جائے گا۔ چینی نائب وزیراعظم کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ون آن ون ملاقات بھی طے ہے۔
سی پیک پاکستان کے لیے اہم، ہمیں اپنے حصے کا کام مکمل کرنا ہوگا، ظفر ہلالی
سی پیک منصوبے کے 10 سال مکمل ہونے اور چینی نائب وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے متعلق وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر ظفر ہلالی نے کہا کہ پاکستان کے لیے سی پیک سے زیادہ اہم منصوبہ کوئی اور نہیں ہے، چین نے اپنا 100 فیصد حصہ مکمل کر لیا ہے تاہم افسوس کی بات ہے کہ کرونا، کمزور معاشی حالات اور سیاسی عدم استحکام اور سیکیورٹی صورتحال کے باعث ہم اپنا حصہ مکمل نہیں کر سکے، ہمیں اپنے حصے کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے ہمیں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا ہو گا۔
ظفر ہلالی نے کہا کہ چینی نائب وزیراعظم کے دورے کا مطلب یہ ہے کہ وہ چاہتے ہیں گوادر منصوبے کو مکمل کیا جائے، چین گوادر کو بہت اہمیت دے رہا ہے، ہمیں عہد کرنا ہو گا ہماری تمام تر قوتیں سب سے اہم منصوبے سی پیک کی تکمیل کے لیے صرف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئی حکومت کے انتخاب تک چینی صدر پاکستان کا دورہ نہیں کریں گے، اس لیے اس دورے کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔
ظفر ہلالی نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے خلاف صرف بھارت نہیں ہے، امریکا بھی سی پیک منصوبے کے خلاف ہے، یہ ممالک اس منصوبے کی تکمیل نہیں دیکھا چاہتے، امریکا اور بھارت کی مخالفت کی وجہ سے سی پیک منصوبے کی تکمیل میں بہت سی دشواریاں آئیں گی، پاکستان کو ان مشکلات سے نمٹنا ہو گا، حکومت کو چاہیے کہ وہ سی پیک کے بقیہ منصوبوں پر توجہ دے کر ان کو فوری مکمل کرے۔