باجوڑ خودکش حملہ: 54 افراد شہید، 83 زخمی، سی ٹی ڈی

پیر 31 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس کے مطابق باجوڑ میں جے یو آئی ورکرز کنونشن پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں اب تک 54 افراد شہید اور 83 افراد زخمی ہوئے ہیں، ابتدائی تحقیقات سے حملہ آور گروپ کی شناخت ہو چکی ہے، دھماکا کسی خاص مقصد کے تحت کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایاکہ جائے وقوعہ سے بال بیرنگ بھی ملے ہیں، دھماکے میں 10 سے 12 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے، مزید شواہد بھی اکٹھے کر رہے ہیں، ابتدائی انکوائری کے بعد ملزمان تک تقریبا پہنچ چکے ہیں، صرف فرانزک رپورٹس کے آنے کا انتظار ہے۔

پولیس کے مطابق حملے کی تحقیقات جاری ہیں تاہم دھماکے کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی باجوڑ میں درج کر دی گئی ہے۔ ایس ایچ او خار نیاز محمد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں نامعلوم حملہ آور کو نامزد کیا گیا ہے، جس میں دہشتگردی، قتل، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔

سی ٹی ڈی ٹیم کا جائے وقوعہ کا دورہ

ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ہی دھماکے کی تحقیقات کے لیے قائم انکوائری ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ ایس پی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے اور تحقیقاتی ٹیم نے زخمیوں کے بیانات بھی قلمبند کیے ہیں۔ جبکہ جائے وقوعہ پر جیو فیکسنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔

خودکش حملہ آور نے اسٹیج کے قریب آکر خود کو اڑا دیا

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ حملہ خودکش تھا اور حملہ آور ورکر کے روپ میں جلسے کی جگہ داخل ہوا تھا، جس نے اسٹیج کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑادیا۔

ایف آئی آر کے مطابق باجوڑ کے علاقے خار میں جاری شمولیتی پروگرام میں جے یو آئی کے رہنما اور قائدین شریک تھے۔ جلسے میں دھماکے کے وقت 300 سے 350 افراد موجود تھے۔ دھماکا 4 بج کر 10 منٹ کے قریب ہوا، جس میں ضلعی جنرل سیکریٹری جے یو آئی سمیت دیگر کارکنان شہید ہوئے۔

دھماکے میں 45 افراد شہید ہوئے

باجوڑ دھماکے زخمی تیمرگرہ، باجوڑ اور پشاور کے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ نگران مشیر صحت خیبر پختونخوا ریاض انور کے مطابق صوبے کے مختلف اسپتالوں میں باجوڑ دھماکے کے 67 زخمی تاحال زیرعلاج ہیں۔ جن میں سے 6 زخمیوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

انکے مطابق علاج معالجے کے بعد 60 سے زائد زخمیوں کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا ہے، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 16زخمی، سی ایم ایچ پشاور میں 10 زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ ڈی ایچ کیو تیمر گرہ میں 30 جبکہ باجوڑ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں 11 زخمی زیر علاج ہیں۔

واضح رہے باجوڑ میں جے یو آئی (ف) کے ورکرز کنویشن میں دھماکے سے 45 افراد جاں بحق، 150 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

نگران وزیر اعلٰی کے پی اعظم خان کا دورہ باجوڑ

نگران وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا نے باجوڑ کا دورہ کیا اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال خار میں باجوڑ دھماکا کے زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی، نگران کابینہ اراکین مطیع اللہ مروت ، حامد شاہ، ڈاکٹر ریاض انور، چیف سیکریٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس بھی وزیر اعلٰی کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعلٰی نے زخمی افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی، اور کہاکہ زخمیوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔ صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp