الیکشن 2 سال کے لیے ملتوی ہو سکتے ہیں، راجہ ریاض

پیر 31 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض احمد نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے دو ممکنہ منظرنامے نظر آتے ہیں۔ الیکشن 2 سال کے لیے ملتوی بھی ہو سکتے ہیں۔

ملک میں معاشی استحکام کے بغیر الیکشن ہوتے نظر نہیں آ رہے : راجہ ریاض

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض احمد نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات یا تو 3 ماہ کے اندر، اس سال نومبر میں ہوسکتے ہیں، یا 2 سال تک ملتوی کیے جا سکتے ہیں۔

سینیئر سیاست دان نے اس بات پر زور دیا کہ نومبر میں انتخابات کے انعقاد سے ملک کی معاشی مضبوطی میں رکاوٹ پیدا ہوگی اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس وقت تک انتخابات نہیں دیکھ رہے جب تک ملک مالی استحکام حاصل نہیں کر لیتا۔

جمہوری تقاضوں کی پاسداری کے لیے بروقت انتخابات ضروری ہیں: راجہ ریاض

راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ جمہوری تقاضوں کی پاسداری کے لیے بروقت انتخابات کروانا ضروری ہےاور وہ اس مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم انہوں نے ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے سنگین اور خطرناک قرار دیا۔

راجہ ریاض نے انتخابات کروانے سے پہلے ملک کی معاشی مضبوطی کی حمایت کی اور کہا کہ معاشی استحکام ہی ملک میں جمہوریت کی جڑیں مزید مضبوط کر سکتا ہے۔

نگراں وزیر اعظم کے لیے اسحاق ڈار کے نام کا انکشاف نہیں کر سکتا: راجہ ریاض

راجہ ریاض کا مزید کہنا تھا کہ وہ نگراں وزیر اعظم کے طور پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے نام کی حمایت یا مخالفت کا فی الحال کوئی انکشاف نہیں کر سکتے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اور وزیر اعظم شہباز شریف دونوں نگران وزیر اعظم کے عہدے کے لیے کسی ایک نام کو حتمی شکل دینے پر اتفاق رائے پر پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف صاحب کے ساتھ میرے بہت اچھے ورکنگ تعلقات ہیں۔ ہم کسی ایک نام پر ضرور متفق ہو جائیں گے۔

سینیئر سیاست دان کا مزید کہنا ہے کہ یہ کسی کی ضد کا معاملہ نہیں ہے کہ وہ جسے نگراں وزیر اعظم  بنائیں سبھی اسی نام پر متفق ہو جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس عہدے کے لیے کسی مناسب نام کو پیش کیا جاتا ہے تو وہ وزیر اعظم شہباز شریف کی تجویز سے بھی اتفاق کرسکتے ہیں۔

پی ٹی آئی پر پاپندی لگنی چاہییے: راجہ ریاض

9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) پر پابندی لگانے کے بارے میں حکمران مخلوط حکومت کے خیالات کے بارے میں پوچھے جانے پر راجہ ریاض نے کہاکہ ’ شہدا کی بے حرمتی کی وجہ سے میرا مؤقف تو یہی ہے کہ اس جماعت (پی ٹی آئی) پر پابندی عائد کی جانی چاہییے۔

’ پی ٹی آئی ‘ کے رہنماؤں کے خلاف آرٹیکل کے تحت کارروائی ہونی چاہییے: راجہ ریاض

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) وہ سب کرنے میں کامیاب رہی جو بھارت نہیں کر سکا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پارٹی رہنماؤں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 (سنگین غداری) کے تحت کارروائی کی جانی چاہییے تو انہوں نے جواب دیا کہ ’ یقینی طور پر ایسا ہونا چاہئے‘۔

عام شہریوں کے خلاف فوجی مقدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ فسادات میں ملوث افراد نے فوج کے حساس مقامات میں قدم رکھا تھا۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی پارٹی سربراہ عمران خان سے وفاداری کے بارے میں بات کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کے ساتھ مخلص تھے وہ یا تو جیل میں ہیں یا پھر بھاگ گئے ہیں جبکہ جو لوگ اب بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں وہ مخلص نہیں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp