طالبان حکومت سے امریکا کے پہلے مذاکرات، دونوں ایک دوسرے سے کیا چاہتے ہیں؟

منگل 1 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد قطر کے دارالحکومت دوحہ میں پہلی بار طالبان حکومت اور امریکا کے درمیان مزاکرات ہوئے، دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے 2 روزہ مزاکرات کے دوران معیشت، انسانی حقوق اور منشیات کی اسمگلنگ کے حوالے سے امور پر بات چیت ہوئی۔

الجزیرہ کے مطابق افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی نے دوحہ ملاقات پراپنے ایک بیان میں کہاکہ ملاقات میں اعتماد سازی کے لیے عملی اقدامات، بلیک لسٹ اور دیگر پابندیاں اٹھانے پر بات ہوئی ہے۔ افغان بینک کے ذخائر غیرمنجمد کرنے اور افغان معاشی استحکام پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔

ترجمان عبدالقہار بلخی کے مطابق نگراں وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کی امریکی وفد سے ملاقات ہوئی۔ امریکی وفد میں امریکی نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ اور انکے ہمراہ 15 ارکان شامل تھے۔

ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق طالبان وفد میں وزارت خارجہ اور افغان بینک کے عہدیدار، افغان سفارت خانے اور سیاسی دفتر کے حکام شامل تھے۔ طالبان اور امریکی وفد کے درمیان پلینری اور ٹیکنیکل کمیٹی سطح کی دو روزہ بات چیت ہوئی۔

دوسری جانب امریکی حکام نے دوحہ ملاقات پر اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ وفد نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال کے خاتمے کے لیے اپنی پالیسیاں تبدیل کریں، کیونکہ پوری دنیا کو افغانستان میں خواتین اور اقلیتوں پر پابندیوں کے حوالے سے شدید تشویش ہے۔

اعلامیہ کے مطابق امریکی حکام نے افغان عوام کی حمایت میں اعتماد سازی کے لیے مختلف امور کی نشاندہی کی، اور انسانی ہمدردی کے تحت امداد فراہم کرنے والی تنظیموں کی ضرورت پر زور دیا۔

اعلامیہ کے مطابق امریکا نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں افیون کی کاشت پر پابندی لگانے کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ اس سے قبل پوری دنیا میں افیون کا 80 فیصد حصہ افغانستان سے جاتا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp