کینیا کے موٹر سائیکل سوار ماحول دوست آپشنز کو اپنا رہے ہیں، جس کی وجہ الیکٹرک یعنی برقی موٹر سائیکلز اور گاڑیوں کی نئی لہر نے کاروبار کے کئی مواقع پیدا کئے ہیں جن میں ایک یہ ہے کہ نیروبی میں کئی کمپنیاں بیٹریاں کرایے پر دینے کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
الجزیرہ نیوز کے مطابق کینیا میں ماحول دوست مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ایک بڑی وجہ ایندھن کی مد میں خرچ ہونے والی رقم کا بڑا حصہ بچ جانا بھی ہے۔ جو لوگ پہلے اپنے موٹر سائیکلز میں پیٹرول استعمال کرتے ہوئے روزمرہ کے امور سر انجام دیتے تھے، وہ سب اب الیکٹرک موٹر سائیکلز کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔
الیکٹرک موٹر سائیکلز پیٹرول کی نسبت بہت سستی پڑتی ہیں، ایک موٹر سوار کے مطابق جب وہ پیٹرول استعمال کرتا تھا تو اسے ہر روز قریباً 1500 شیلنگ (کینیا کی کرنسی۔قریباً 3 ہزار پاکستانی روپے) ہر روز خرچ کرنا پڑتے تھے، یوں سارا دن کام کرکے بھی ڈیلیوری کے کام میں بہت کم پیسے بچتے تھے۔
موٹر سوار کا مزید کہنا تھا کہ اب میں الیکٹرک موٹر سائیکل استعمال کرتا ہوں، جس پر ہر روز 600 شیلنگ (قریباً 12 سو 10 پاکستانی روپے) خرچ ہوتے ہیں یوں میرے روزمرہ نفع میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ہر روز 2 بیٹریاں میرے کام کے لیے کافی ہوتی ہیں۔ کرائے پر بیٹری ملنے کی وجہ سے چارجنگ کا وقت بھی بچ جاتا ہے۔
ضرورت ایجاد کی ماں ہے کہ مصداق الیکٹرک موٹر سائیکلز کی مانگ میں اضافے نے کینیا کے شہر نیروبی میں ایک نئے کاروبار کو جنم دیا ہے۔ شہر میں کئی جگہ ایسی کمپنیاں کام کرنے لگی ہیں جو موٹر سائیکلز میں استعمال کیے جانے والی بیٹریاں کرائے پر دیتی ہیں۔
ایک بیٹری کا کرایہ 300 شیلنگ ہے (قریباً 6 سو 5 پاکستانی روپے) جو قریباً 5گھنٹے تک موٹر سائیکل کو رواں دواں رکھتی ہے۔ یہی نہیں وہ موٹر سوار کو 30 منٹ قبل اطلاع بھی دیتی ہے کہ وہ دم توڑنے لگی ہے۔ موٹر سائیکل کو دن بھر استعمال کیا جائے تو روزمرہ امور نمٹانے کے لیے 2 بیٹریاں کافی ہوتی ہیں۔