حکومت نے غیر تسلی بخش کارکردگی پر سیکریٹری نارکوٹکس ڈویژن کو عہدے سے ہٹادیا۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری نارکوٹکس ڈویژن حمیرا احمد کو کابینہ سے بھنگ پالیسی مسترد ہونے پرکارروائی کے نتیجے میں ہٹایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
سیکریٹری نارکوٹکس ڈویژن حمیرا احمد کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے جب کہ جوائنٹ سیکریٹری سکندر جلال کو بھی او ایس ڈی کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت نے بھنگ کے ذریعے ادویات بنانے کی پالیسی تیار کی تھی، سیکریٹری اور ان کے عملے نے کابینہ بریفنگ میں پالیسی کے معاشی فوائد اور دیگر پہلوؤں پر مناسب بریفنگ تیار نہیں کی تھی جس پر ان کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دی گئی۔
پاکستان میں بھنگ کی کاشت کا فیصلہ کیسے ہوا؟
سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دور حکومت میں پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے آرا لیں، ایسے میں عمران خان کو ادویات میں بھنگ کے استعمال اور دنیا میں بھنگ کی فصل سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
عمران خان نے اپریل 2020 میں وزارتِ انسداد منشیات، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور وزارت تجارت کو ہدایت دی کہ بھنگ کی کاشت کے حوالے سے مل کر لائحہ عمل تیار کریں اور دیکھا جائے کہ کیسے بھنگ کو ادویات میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور پاکستان میں کاشت کی گئی بھنگ کو کیسے ادویات کی تیاری میں استعمال کے لیے بیرون ملک برآمد کیا جاسکتا ہے۔
بعد ازاں 2 ستمبر 2020 کو اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے تحت مختلف مقامات پر بھنگ کی فصل کاشت کرنے کی منظوری دی تھی۔